واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے امریکہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک سمجھوتے پر کام کر رہا ہے تاہم ابھی یہ سمجھوتہ ممکن نہیں ہو سکا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق چیک سلیوان نے یہ بات غیرملکی چینل کو اتوار کے روز بتائی ، ان کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے میں پوری سرگرمی کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ یہ سمجھوتہ ممکن ہو جائے، اس سلسلے میں علاقے کے متعلقہ کلیدی کھلاڑیوں کے ساتھ گہرے رابطے میں ہیں اور مسلسل کوشش کی جا رہی ہے۔
جیک سلیوان نے مزید کہا حتی کہ آج بھی اس سلسلے میں کام ہوا ہے، اس پر مزید کام جاری رہے گا، ہمیں امید ہے کہ ہم ایک فائر بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے کامیاب ہو جائیں گے لیکن ابھی اس تک پہنچے نہیں ہیں۔
سلیوان کے یہ خیالات اس وقت سامنے آئے ہیں جب اسرائیل نے لبنان کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے بعد بھی لبنان میں حزب اللہ کو بمباری کا ہدف بنانے کا بتایا ہے اور بمباری کی ہے۔
اس بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہم لبنانی فوج کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ وہ معاہدے پر موثر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
امریکی سلامتی مشیر کے مطابق دونوں فریقوں کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ معاہدے پر عمل کریں مگر یہ دیکھیں کہ ان کی سلامتی کو خطرہ ہو سکتا ہے تو وہ اپنے دفاع کے لیے کوشش کریں۔
ادھر یروشلم میں اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے اپنے ایک خطاب کے دوران کہا کہ غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی یقینی بنانے کے معاہدے پر اشاروں کی صورت پیش رفت ہو سکتی ہے، اس سلسلے میں آثار ہیں کہ ہم لبنان کے ساتھ معاہدے سمیت دیگر حالات کے نتیجے میں حماس کی طرف سے زیادہ لچک دیکھیں گے۔