پولینڈ: اسرائیلی وزیراعظم کو گرفتار نہ کرنے کے حکومتی فیصلے کیخلاف شدید احتجاج

Published On 13 January,2025 04:00 am

وارسا: (ویب ڈیسک) پولینڈ میں اسرائیلی وزیراعظم کو گرفتار نہ کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔

پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں سینکڑوں افراد بین الاقوامی فوجداری عدالت کے وارنٹس کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو گرفتار نہ کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔

مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہیگ میں قائم عدالت ( آئی سی سی) نے گزشتہ سال نومبر میں غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یو ایو گیلانٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولینڈ کی حکومت دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی آشوٹز ڈیتھ کیمپ کی آزادی کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر پولینڈ کا دورہ کرنے کی صورت میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کے وزیر دفاع یو ایو گیلانٹ کو گرفتار نہیں کرے گی۔

احتجاجی مظاہرے کے شرکا نے صدارتی چانسلری کی عمارت کے باہر جمع ہو کر فلسطینی پرچم اور پوسٹر لہرا ئے جن پراسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف نعرے درج تھے، شرکا نے ’’نیتن یاہو کو گرفتار کرو‘‘ کے نعرے لگائے اور یہ الزام بھی عائد کیا کہ پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک اور صدر اندرزیج ڈوڈ ااسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کی نسل کشی کا دفاع کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پولینڈ نے آئی سی سی کے فیصلوں پر عملدرآمد کے معاہدے پر دستخط کر رکھے ہیں لیکن اسرائیل نے ایسا نہیں کیا، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنگی جرائم کے الزامات کی تردید کی ہے اور ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک بین الاقوامی فوجداری عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتا۔

اسرائیل کے علاوہ امریکا بھی بین الاقوامی فوجداری عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتا۔