ریو ڈی جنیرو: (ویب ڈیسک) برازیل کے دارالحکومت ریو ڈی جنیرو کے سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کے بعد کھیل کے میدانوں کی رونقیں لوٹ آئی ہیں جس کے بعد اس پابندی کا اطلاق پورے ملک میں کر دیا گیا۔
میڈیارپورٹ کے مطابق مقامی حکام کا کہنا ہے کہ سکولوں میں موبائل فون پر پابندی کے بعد طلبہ کلاس میں پڑھائی پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں، برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے جنوری میں اس قانون کی منظوری دی جوتعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ اب ملک بھر میں نافذ ہو چکا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 20 کروڑ آبادی کے ملک برازیل میں سمارٹ فون رکھنے والے شہریوں کا تناسب سب سے زیادہ ہے، طلبہ نے بتایا کہ شروع شروع میں ان کے لئے اپنے موبائل فون کے بغیر سکول آنا مشکل اور بورنگ لگتا تھا لیکن یہ عادت آہستہ آہستہ ختم ہونے کے بعد اب وہ ایک دوسرے سے زیادہ میل جول رکھنے لگے ہیں۔
طلبہ کا مزید کہنا تھا کہ موبائل پر پابندی سے انہیں ایک دوسرے کے مسائل کا علم ہوا ہے اور ان کی تعلیمی کارکردگی بھی بہتر ہوئی ہے جس پر وہ خوش ہیں۔
یونیسکو کی رپورٹ کے مطابق 2024ء کے آخر تک عالمی سطح پر تعلیمی نظام میں 40 فیصد سکولوں میں سمارٹ فون کے استعمال پر کسی نہ کسی طرح کی پابندی تھی۔