سائنسدانوں کا ذیلی ایٹمی ذرا نیوٹرینو کا پتہ لگانے کا دعویٰ

Published On 14 February,2025 03:28 am

روم: (ویب ڈیسک) سائنسدانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے اٹلی کے جزیرہ سسلی کے قریب بحیرہ روم میں زیر تعمیر آبزرویٹری کا استعمال کرتے ہوئے نیوٹرینو نامی ذیلی ایٹمی ذرہ کا پتہ لگانے کا دعویٰ کیا ہے۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ ذیلی ایٹمی ذرات کائنات میں پیش آنے والے ستاروں کے پھٹنے، بلیک ہولز بننے، نیوٹران ستارے، دی بگ بینگ اور خلا میں ایٹموں سے بہت زیادہ توانائی والی کائناتی شعاعوں کے ٹکرانے جیسے بڑے واقعات کے دوران پیدا ہوتے ہیں اوران کے مطالعہ سے کائنات بارے اہم معلومات حاصل ہو سکتی ہیں۔

کائناتی نیوٹرینو تقریباً نہ ہونے کی حد تک کمیت اور چارج رکھنے والا ذیلی ایٹمی ذرہ ہے جو تقریباً روشنی کی رفتار سے خلا میں سفر کرتا ہے، نئے دریافت کردہ انتہائی زیادہ توانائی والے نیوٹرینو جنہیں فروری 2023ء میں اے آر سی اے کے ذریعے دریافت کیا گیا تھا، تقریباً 120 کواڈریلین الیکٹران وولٹس توانائی رکھتا ہے۔

کیوبک کلو میٹر نیوٹرینو ٹیلی سکوپ تعاون منصوبے میں شامل محققین کو یقین ہے کہ ان کادریافت کردہ نیوٹرینو ہماری کہکشاں ملکی وے کے باہر سے آیاتھا، محققین کے مطابق یہ نیوٹرینو ممکنہ طور پر دور دراز کہکشاؤں کے مرکز میں ارد گرد موجود 12 بہت ہی بڑے بلیک ہولز میں سے کسی ایک سے آیا تھا۔