غزہ: (دنیا نیوز) غزہ جنگ بندی معاہدے کےتحت حماس نے3یرغمالی جبکہ اسرائیل نے369 فلسطینی رہا کر دیئے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق رہائی سے پہلے اسرائیلی فوج نے فلسطینی قیدیوں کو یہودی مذہبی نشان والی ٹی شرٹس پہنا دیں جن پر ہم نہ بھولیں گے نہ ہی معاف کریں گے کی عبارت درج تھی، حماس نے اسرائیل کے اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو نسل پرستانہ قرار دیا ہے۔
بعدازاں خان یونس پہنچنے پر فلسطینی قیدیوں کا پُرجوش استقبال کیا گیا اور لوگ برسوں بعد اپنے پیاروں سے مل کر آبدیدہ ہوگئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل حماس کی جانب سے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا، اسرائیلی یرغمالیوں کو خان یونس کے علاقے میں ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا، رہا ہونیوالے یرغمالیوں میں امریکی نژاد اسرائیلی ساجے ڈیکل چین، الیگزینڈر تروفانوف اور یائر ہورن شامل تھے۔
دوسری جانب حماس کے ترجمان حازن قاسم نے اپنے ایک بیان میں ہے کہ امریکا دھمکیوں کی بجائے اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کا پابند بنائے، امریکا اسرائیلیوں کی زندگیوں کا خواہش مند ہے تو معاہدے پرعمل درآمد ضروری ہے، امریکا چاہے تو غزہ میں مکمل جنگ بندی معاہدہ اورعمل درآمد ہوسکتا ہے۔
ادھر اسرائیل میں بقیہ یرغمالیوں کی رہائی کیلئے احتجاج ہوا جس میں سیکڑوں افراد شریک ہوئے، احتجاجی مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ نیتن یاہو دوسرے سیز فائر مرحلے سے قبل سارے قیدیوں کو حماس سے آزاد کرائے۔