چین کے جوابی ٹیرف پر ٹرمپ کی مزید 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی

Published On 07 April,2025 09:45 pm

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی جانب سے امریکا پر 34 فیصد جوابی ٹیرف عائد کیے جانے پر شدید ردعمل دیا ہے۔

امریکی صدر نے خبردار کیا ہے کہ اگر چین نے یہ اضافہ کل تک واپس نہ لیا تو امریکا 9 اپریل سے چین پر 50 فیصد اضافی ٹیرف عائد کر دے گا۔

صدر ٹرمپ نے اتوار کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری بیان میں کہا کہ چین نے پہلے ہی ریکارڈ ٹیرف، غیر مالیاتی ٹیرف، غیر قانونی سبسڈیز اور کرنسی میں چھیڑ چھاڑ جیسے حربے اپنا رکھے ہیں اور اب چین نے مزید 34 فیصد جوابی ٹیرف عائد کردیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’میں پہلے ہی خبردار کر چکا ہوں کہ جو بھی ملک امریکا کے خلاف اضافی ٹیرف عائد کرے گا اسے فوری طور پر زیادہ اور سخت امریکی ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔

ٹرمپ نے کہا کہ اگر چین نے پیر 8 اپریل تک ٹیرف میں یہ 34 فیصد اضافہ واپس نہ لیا تو امریکا منگل 9 اپریل سے چین پر 50 فیصد اضافی ٹیرف نافذ کر دے گا۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ چین کے ساتھ مذاکرات، جن کے لیے انہوں نے خود رابطہ کیا تھا، ختم کر دیے جائیں گے،جبکہ دیگر ممالک کے ساتھ بات چیت کا عمل فوری طور پر شروع کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ امریکی ٹیرف کے جواب میں چین کی جانب سے صرف امریکی مصنوعات پر ٹیرف ہی عائد نہیں کیا گیا بلکہ چینی وزارت تجارت نے 11 امریکی کمپنیوں کو ’غیر معتبر اداروں‘ کی فہرست میں بھی شامل کر دیا ہے جس سے وہ چین میں کاروبار نہیں کرسکیں گی۔

چین نے 7 معدنیات کی برآمدات پر بھی سخت پابندیاں عائد کر دیں ہیں، ان معدنیات میں گیڈولینیم اور یٹریئم بھی شامل ہیں جو طبی آلات اور الیکٹرانکس کی تیاری میں اہم ہوتے ہیں۔

علاوہ ازیں چین کے کسٹمز حکام نے امریکی چکن کی درآمد پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ چین کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کا اطلاق 10 اپریل سے ہوگا۔