اوٹاوا: (دنیا نیوز) کینیڈا کے عام انتخابات میں لبرل پارٹی کی جانب سے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کے بعد وزیراعظم مارک کارنے نے انتخابات میں لبرل پارٹی کی کامیابی کے بعد اپنی جیت کا اعلان کردیا۔
کینیڈا میں پارلیمانی انتخابات پر ووٹنگ صبح 9 بجے سے رات 9 بجے تک جاری رہی جس میں شہریوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
کینیڈا کے وزیراعظم اور لبرل پارٹی کے امیدوار مارک کارنے اور کنزرویٹو پارٹی کے پیئر پولی ایو میں کانٹے کا مقابلہ متوقع تھا۔
انتخابات میں لبرل پارٹی کی جانب سے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کے بعد وزیراعظم مارک کارنے نے انتخابات میں لبرل پارٹی کی کامیابی کا اعلان کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم مارک کارنے نے کہا کہ پارلیمینٹ میں تمام جماعتوں کے ساتھ تعمیری کام کرنے کے لیے پرامید ہیں، دو خودمختار ممالک کے درمیان مستقبل کے اقتصادی اور سکیورٹی تعلقات پر بات چیت کے لیے ٹرمپ کے ساتھ بیٹھیں گے۔
دوسری جانب کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ نے لبرل پارٹی کے رہنما مارک کارنے کو انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔
پارلیمانی انتخابات میں لبرل پارٹی کو برتری حاصل
قبل ازیں خبر رساں ایجنسی کے مطابق متعدد میڈیا اداروں نے پیشگوئی کی تھی کہ وزیرِ اعظم مارک کارنے کی لبرل پارٹی نے کینیڈا کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی۔
پبلک براڈکاسٹر سی بی سی اور سی ٹی وی نیوز دونوں نے پیشگوئی کی ہے کہ لبرل پارٹی کینیڈا کی اگلی حکومت تشکیل دے گی تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہوئی ہے یا نہیں۔
ووٹنگ کے بعد ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق لبرل پارٹی کو 158 جبکہ کنزرویٹو پارٹی کو 143 نشستوں پر برتری حاصل ہے، اس کے علاوہ بلاک کیوبک کو 24 اور این ڈی پی کو 10 نشستوں پر برتری ہے۔
یاد رہے کہ الیکشن سے پہلے لبرلز کے پاس 152 اور کنزریٹوز کے پاس 120 نشستیں تھیں جبکہ بلاک کیوبک کے پاس 33 اور این ڈی پی کے پاس 24 نشستیں تھیں۔
یہ الیکشن ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر عائد ٹیرف ووٹرز کے ذہنوں پر سوار ہے، ساتھ ہی شہری علاقوں میں گھروں کی قیمتیں زیادہ ہونا، بے روزگاری کی شرح 6.7 فیصد ہونا اور ہیلتھ کیئر تک لوگوں کی رسائی میں دشواری سمیت دیگر مسائل بھی لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبزول کیے ہوئے ہیں۔