واشنگٹن : (ویب ڈیسک) دنیا کے امیر ترین شخص وارن بفیٹ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے امریکی کرنسی ڈالر کے دنیا میں زوال کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔
ٹریلین ڈالر مالیتی کارپوریشن برکشائر ہیتھاوے کے سالانہ اجلاس میں اپنے آخری خطاب کے دوران وارن بفٹ کا کہنا تھا کہ امریکہ کی مالیاتی لاپرواہی اس کی اپنی کرنسی کی قدر کو کم کر سکتی ہے، ہم اس کرنسی میں کچھ بھی نہیں رکھنا چاہیں گے جو تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہو۔
انہوں نے بتایا کہ امریکی ڈالر کی قدر میں تاریخی کمی آ سکتی ہے جس سے عالمی اقتصادی استحکام کو بڑا خطرہ ہوگا، اگر امریکہ کی مالی پالیسیوں میں اصلاحات نہ کی گئیں، سختی نہ برتی گئی تو امریکی ڈالر کے مستقبل پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
سرمایہ کاری کے ماہر وارن بفیٹ نے صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کی سخت تجارتی پالیسیوں پر بھی تنقید کی، خاص طور پر درآمدات پر عائد کیے جانے والے ٹیرف پر ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دو ٹوک کہا کہ تجارت کو ہتھیار نہیں بنانا چاہئے۔
واضح رہے کہ 168 ارب ڈالر سے زائد اثاثوں کے مالک 94 سالہ وارن بفیٹ کے ڈالر پر انتباہ نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں اور اقتصادی ماہرین کی توجہ اپنی طرف مبذول کر لی ہے، امریکی ڈالر عالمی معیشت میں ایک اہم کرنسی ہے اور اس کی قدر میں کمی سے عالمی مارکیٹوں میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔