امریکا کے تمام الزامات بے بنیاد، بھرپور جواب دیا جائے گا: ایران

Published On 23 June,2025 05:26 am

نیویارک: (دنیا نیوز) ایران نے امریکی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کر دیا۔

اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکا کے تمام الزامات بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ الزامات کی قانون حیثیت نہیں بلکہ سیاسی محرکات ہیں، ان کی کوئی قانونی بنیاد نہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ حملے کا جواب دینے کے وقت اور نوعیت کا فیصلہ ایرانی افواج کریں گی، ایران پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، جنگی مجرم نیتن یاہو امریکا کو جنگ میں دھکیلنے میں کامیاب ہوا ہے، امریکا نے نیتن یاہو کی خاطر سفارتی کوششوں کو متاثر کیا۔

ایرانی مندوب کا مزید کہنا تھا کہ ایران کو پر امن مقاصد کے لئے نیوکلیئر انرجی کے حصول سے روکا جارہا ہے، دنیا ایران کے خلاف طاقت کا استعمال دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت سے خطہ غیر محفوظ ہوچکا، سلامتی کونسل کو بات چیت کے ذریعے حل نکالنا چاہئے۔

مزاحمتی قوت باقی، کھیل ابھی ختم نہیں ہوا: سینئرمشیر خامنہ ای

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے سینئر مشیر علی شمخانی نے امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد اہم اور سخت لہجے میں بیان جاری کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک بیان میں علی شمخانی کا کہنا تھا کہ اگرچہ امریکی حملے شدید نوعیت کے تھے، مگر ایران کی جوہری صلاحیت اور مزاحمتی قوت باقی ہے اور کھیل ابھی ختم نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ جوہری تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں، تب بھی ہمارا افزودہ یورینیم محفوظ ہے، مقامی سطح پر حاصل شدہ ٹیکنالوجی، مہارت اور انسانی وسائل بدستور موجود ہیں اور سب سے بڑھ کر ہمارا سیاسی عزم قائم ہے۔

ایرانی اعلیٰ رہنما کے مشیر کا واضح الفاظ میں امریکا اور اسرائیل کو وارننگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ آئندہ اقدام اب اس فریق کے ہاتھ میں ہے جو ہوشیاری سے کھیلتا ہے اور جذباتی و اندھے فیصلوں سے اجتناب کرتا ہے، یہ سمجھ لیا جائے کہ سرپرائز کا سلسلہ ابھی رکا نہیں ہے بلکہ جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکا نے اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی مشاورت کے بعد ایران کی تین اہم جوہری تنصیبات فردو، نطنز اور اصفہان پر بنکر بسٹر بموں اور ٹوم ہاک میزائلوں سے حملہ کیا تھا، ان حملوں کے بعد عالمی سطح پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، جب کہ ایران نے ابھی تک تنصیبات کی مکمل تباہی کی تصدیق نہیں کی۔