لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ نے اسرائیل کی حمایت میں مزید ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی عائد کردی۔
واضح رہے کہ فلسطین ایکشن کو دہشت گرد گروپ قرار دیا گیا ہے اور فلسطین ایکشن کی رکنیت یا حمایت پر 14 برس تک قید کی سزا ہوسکے گی۔
ہائیکورٹ نے فلسطین ایکشن کو دہشتگرد قرار دینے کے فیصلے کو عارضی طور پر روکنے کی درخواست رد کردی تھی، گروپ نے فیصلے کو کورٹ آف اپیل میں چیلنج کیا لیکن آخری لمحات میں اپیل مسترد کردی گئی۔
فلسطین ایکشن کے دعوے کے مطابق گزشتہ ماہ رائل ائیر فورس کے 2 طیاروں کو 7 ملین پاؤنڈ کا نقصان پہنچانے پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے، رائل ائیر فورس بیس پر 2 طیاروں کو نقصان پہنچانے کی فرد جرم 4 افراد پر عائد کی جاچکی ہے۔
برطانیہ میں ٹیررازم ایکٹ 2000 کے تحت تقریباً 81 تنظیمیں کالعدم ہیں جن میں حماس، القاعدہ اور نیشنل ایکشن شامل ہیں۔
فلسطین ایکشن ایک سرگرم کارکنوں کا گروہ ہے جو برطانیہ میں موجود ان ہتھیار ساز کمپنیوں کے خلاف براہ راست کارروائیاں کرتا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کرتی ہیں۔
اس گروپ کے متعلق برطانوی دارالعوام میں ووٹنگ ہوئی تھی جس میں 385 ارکان نے اسے دہشت گرد گروپ قرار دینے اور 26 ارکان نے اسے دہشت گرد گروپ قرار نہ دینے کے لیے ووٹ دیا، اگلے دن دارالخواص نے بھی اس فیصلے کی توثیق کر دی تھی۔