دلائی لاما کی 90ویں سالگرہ، چین کا جانشین کی نامزدگی خود کرنے کا اعلان

Published On 06 July,2025 03:27 pm

بیجنگ: (ویب ڈیسک) بدھوں کے روحانی پیشوا دلائی لاما آج اپنی 90ویں سالگرہ منا رہے ہیں، سالگرہ تقریب میں انہوں نے دنیا میں امن کی دعا کی جبکہ چین نے ایک بار پھر اصرار کیا ہے کہ اُن کے جانشین کے تعین کا حتمی اختیار بیجنگ کے پاس ہوگا۔

اپنے پیغام میں دلائی لاما نے کہا کہ میں صرف ایک سادہ بدھ بھکشو ہوں اور عام طور پر سالگرہ نہیں مناتا، ان افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو یہ موقع منا رہے ہیں اور اسے دل کا سکون اور ہمدردی پیدا کرنے کا ذریعہ بنا رہے ہیں۔

سالگرہ کی تقریب میں روایتی لباس اور زرد چادر میں ملبوس دلائی لاما دو بھکشوؤں کے سہارے چلتے ہوئے اپنے ہزاروں پیروکاروں کو اپنی مشہور مسکراہٹ کے ساتھ ہاتھ ہلاتے رہے۔

واضح رہے کہ چین نوبل انعام یافتہ دلائی لاما کو ایک باغی اور علیحدگی پسند قرار دیتا ہے، جو تبت کی خودمختاری کے لیے عشروں سے سرگرم ہیں، تبت ایک بلند و بالا پہاڑی خطہ ہے، 1950 سے بیجنگ کے زیرِ انتظام ہے، اور پاکستان چین کے مؤقف کی تائید کرتا ہے۔

تبتی جلاوطن افراد میں اس بات کی گہری تشویش پائی جاتی ہے کہ چین دلائی لاما کے انتقال کے بعد اپنا جانشین مقرر کر کے علاقے پر اپنا کنٹرول مزید مضبوط کرے گا، اس سے یہ امکان پیدا ہوتا ہے کہ مستقبل میں دو متضاد دعویدار سامنے آئیں گے، ایک چین کا مقرر کردہ دلائی لامہ ہوگا اور دوسرا بھارت میں قائم دفتر کا مقرر کردہ دلائی لامہ ہوگا۔

اپنے پیغام میں دلائی لاما نے کہا کہ مادی ترقی ضروری ہے، لیکن دل کا سکون حاصل کرنا اور ہر فرد کے ساتھ ہمدردی رکھنا زیادہ اہم ہے، اگر ہم ایک اچھے دل کے ساتھ زندگی گزاریں تو ہم دنیا کو بہتر جگہ بنا سکتے ہیں۔

دلائی لاما نے اعلان کیا کہ روحانی سلسلہ ان کے انتقال کے بعد بھی جاری رہے گا، انہیں ہمالیہ کے علاقوں، منگولیا، روس اور چین کے بعض حصوں سے پیروکاروں کی جانب سے جانشینی کے سلسلے کو برقرار رکھنے کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

جانشینی سنہری برتن سے قرعہ اندازی کے ذریعے ہو گی

چین نے فوراً اس اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جانشینی سنہری برتن سے قرعہ اندازی کے ذریعے ہوگی اور یہ طریقہ کار بیجنگ کی مرکزی حکومت کی منظوری سے ہی ممکن ہے۔

چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے کہا کہ سنہری برتن بیجنگ کے پاس ہے، جب کہ دلائی لاما پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ یہ عمل اگر بددیانتی سے کیا جائے تو اس کی کوئی روحانی حیثیت نہیں۔

مودی، مارکو روبیو، کلنٹن، بش، اوباما کی مبارکباد

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دلائی لاما کو سالگرہ کی مبارک باد دیتے ہوئے انہیں محبت کی ایک دائمی علامت قرار دیا۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا تبت کے عوام کے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے احترام کے لیے پُرعزم ہے۔

سالگرہ کی تقریبات میں ہالی وڈ اداکار رچرڈ گیئر بھی شریک ہوئے جو تبت کے دلائی لاما مؤقف کے پرانے حامی ہیں، انہوں نے دلائی لاما کو خود پسندی سے پاک مکمل محبت، ہمدردی اور دانشمندی کا مظہر قرار دیا۔

سابق امریکی صدور بل کلنٹن، جارج ڈبلیو بش اور باراک اوباما نے بھی پیغامات بھیجے، جب کہ اوباما نے کہا کہ دلائی لاما نے دکھایا ہے کہ آزادی اور وقار کے لیے آواز بلند کرنا کیسا ہوتا ہے۔

تقریب کا اختتام دلائی لاما کی جانب سے کیک کھانے اور ہجوم کی جانب سےہیپی برتھ ڈے گانے کے ساتھ ہوا۔

آئندہ جانشین کے حوالے سے تاحال کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی، اب تک تمام دلائی لاما مرد یا لڑکے رہے ہیں، جنہیں عموماً بچپن میں شناخت کیا گیا اور نوجوانی میں ذمہ داریاں سنبھالیں۔

موت کے وقت کوئی افسوس نہیں ہوگا

موجودہ دلائی لاما، جنہیں 1937 میں پیشوا نامزد کیا گیا تھا، کہہ چکے ہیں کہ اگر کوئی جانشین مقرر کیا گیا تو وہ چین کے اثر و رسوخ سے باہر آزاد دنیا سے ہوگا۔

دلائی لاما نے اپنے خطاب میں کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی ہمدردی کے لیے وقف کر دی ہے، میں اب 90 برس کا ہوں، جب میں اپنی زندگی پر نظر ڈالتا ہوں تو مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میں نے اپنی زندگی ضائع نہیں کی، مجھے اپنی موت کے وقت کوئی افسوس نہیں ہو گا، بلکہ میں پُرامن طریقے سے دنیا سے رخصت ہو سکوں گا۔