غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، خواتین اور بچوں سمیت 82 فلسطینی شہید

Published On 11 July,2025 09:39 am

غزہ: (ویب ڈیسک) غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں کم از کم 82 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

یہ حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب ایک ممکنہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں، اور فلسطینیوں کو جبراً رفح منتقل کرنے کے اسرائیلی منصوبے پر عالمی سطح پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

مرکزی غزہ کے علاقے دیر البلح میں ایک انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا، جہاں غذائی امداد کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے افراد پر اسرائیلی فضائی حملہ کیا گیا، اس حملے میں کم از کم 15 افراد شہید ہوئے، جن میں 9 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں، اس حملے میں کم از کم 30 افراد زخمی ہوئے جن میں 19 بچے ہیں۔

عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد بچوں کے لیے خوراک حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے جب اچانک فضا سے بمباری کی گئی، زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

غزہ میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں: اقوام متحدہ

دریں اثنا اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں نے غزہ میں انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسرائیل سے فوری جنگ بندی اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابلِ تصور ظلم قرار دیا اور کہا کہ یہ وہ ظالمانہ حقیقت ہے جس کا سامنا آج غزہ کے شہریوں کو ہے، جہاں کئی ماہ سے ناکافی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور فریقین عام شہریوں کے تحفظ کی بنیادی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امداد کی کمی کے باعث بچے بھوک سے مر رہے ہیں اور قحط کا خطرہ شدید ہوتا جا رہا ہے، جب تک مکمل پیمانے پر امدادی سرگرمیاں بحال نہیں ہوتیں، غذائی قلت کا شکار بچوں کی تعداد بڑھتی رہے گی۔

انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی مکمل پاسداری کرے اور اس واقعے کی تحقیقات کرائے۔

اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے: حماس

ادھر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے بھی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے نسل کشی کی مہم کا حصہ قرار دیا۔

حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیل بے گناہ شہریوں کے خلاف اسکولوں، سڑکوں، بے گھر افراد کے کیمپوں اور دیگر سول مراکز پر منظم انداز میں مظالم ڈھا رہا ہے، جو دنیا کے سامنے مکمل نسل کشی کے مترادف ہیں۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں کے بعد شروع کی گئی جنگ کے نتیجے میں اب تک کم از کم 57,762 فلسطینی شہید اور 137,656 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔