کرپشن کا الزام: عالمی ادارہ صحت نے شیخ حسینہ کی بیٹی کو لمبی چھٹی پر بھیج دیا

Published On 13 July,2025 10:55 am

ڈھاکہ: (ویب ڈیسک) بنگلا دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی بیٹی پر کرپشن کے الزامات سامنے آنے پر عالمی ادارہ صحت نے صائمہ واجد کو لمبی چھٹی پر بھیج دیا ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کی ریجنل ڈائریکٹر جنوب مشرقی ایشیا صائمہ واجد دماغی صحت کے شعبہ میں کام کرتی رہی ہیں، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیدروس ایڈہانوم نے صائمہ واجد کی رخصتی کے بارے میں عملے کو ایک ای میل کے ذریعے آگاہ کیا ہے۔

اس ای میل میں مزید کہا گیا کہ ڈاکٹر کیتھرینا بوہمے، جو ڈبلیو ایچ او کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل ہیں، اب صائمہ واجد کی جگہ جنوب مشرقی ایشیا کے علاقائی دفتر میں عارضی طور پر سربراہی کی ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔

رواں سال کے آغاز میں بنگلا دیش کے اینٹی کرپشن کمیشن نے صائمہ واجد کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا تھا، جس میں ان کے تعلیمی کوائف پر سوالات اٹھائے گئے تھے، جو انہوں نے ڈبلیو ایچ او کے اعلیٰ عہدے کے لیے پیش کیے تھے۔

بنگلادیشی اینٹی کرپشن کمیشن نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ صائمہ نے اپنی والدہ شیخ حسینہ کے اثر و رسوخ کا استعمال کر کے ڈبلیو ایچ او میں علاقائی سربراہ کا عہدہ حاصل کیا تھا۔

صائمہ واجد نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ بنگابندھو شیخ مجیب میڈیکل یونیورسٹی میں اعزازی عہدے پر فائز ہیں تاہم یونیورسٹی نے اس دعوے کی تردید کی۔

یہ بھی کہا گیا کہ صائمہ واجد نے اپنی والدہ کے اقتدار کے دوران بڑے پیمانے پر بدعنوانی میں حصہ لیا، اپنے اختیارات اور روابط کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف بینکوں سے تقریباً 28 لاکھ امریکی ڈالر غیر قانونی طور پر حاصل کیے، جنہیں بعد میں سچونا فاؤنڈیشن کے ذریعے منتقل کیا گیا، جس کی وہ ایک وقت میں سربراہ تھیں۔