بیجنگ، نئی دہلی : (ویب ڈیسک) چین نے تبت اور بھارت سے گزرنے والے اہم دریا براہمپترہ پر ایک بڑے آبی منصوبے کا آغاز کر دیا ہے، جس سے بھارت میں ہلچل مچ گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق میگا ڈیم پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں خود چینی وزیراعظم لی چیانگ نے شرکت کی، جس سے اس منصوبے کی سٹریٹجک اہمیت واضح ہوتی ہے، ڈیم مکمل ہونے کے بعد یہ نہ صرف چین کے تھری گورجز ڈیم سے بڑا ہوگا۔
منصوبے میں پانچ ہائیڈرو پاور اسٹیشنز شامل ہوں گے اور ابتدائی تخمینوں کے مطابق اس پر 1.2 ٹریلین یوان کی سرمایہ کاری کی جائے گی، اس منصوبے کی تکمیل کے بعد بھارت کے شمال مشرقی علاقوں میں لاکھوں افراد کو آبی قلت، سیلاب اور ماحولیاتی خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو نظر انداز کرنے اور پانی کے دباؤ کے ذریعے خطے پر اثرانداز ہونے کی کوششوں کے بعد چین کا یہ اقدام بھارت کے لیے سفارتی و تزویراتی پیغام ہے۔