اوٹاوا: (ویب ڈیسک) کینیڈا نے اپنی بھیجی گئی امداد کو غزہ میں پہنچنے سے روکنے پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ انسانی امداد تک رسائی دینے سے انکار بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے غزہ میں تیزی سے بگڑتی ہوئی انسانی تباہی کو روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی حکومت کی مذمت کی ہے، انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر کہا کہ امداد کی تقسیم پر اسرائیل کے کنٹرول کو بین الاقوامی تنظیموں کی سربراہی میں انسانی امداد کی ایک جامع فراہمی سے بدلنا چاہیے۔
مارک کارنی نے کہا کہ کینیڈا کی طرف سے بھیجی گئی اہم امداد غزہ میں بھوک سے مرتے شہریوں تک پہنچائے جانے سے روک دی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ انسانی امداد سے انکار بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے تمام فریقوں سے نیک نیتی کے ساتھ فوری جنگ بندی پر بات چیت کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام یرغمالیوں کو فوری طور پر رہا کرنے اور اسرائیلی حکومت سے مغربی کنارے اور غزہ کی علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کے اپنے مطالبات کا اعادہ کرتے ہیں۔
کارنی نے کہا کہ کینیڈا دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے، جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے امن و سلامتی کی ضمانت دیتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند اگلے ہفتے نیویارک میں اس مسئلے پر اقوام متحدہ (یو این) کی کانفرنس میں شرکت کریں گی۔