غزہ: (ویب ڈیسک) فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد لے جانے والے بحری جہاز حنظلہ سے رابطہ اچانک منقطع ہو گیا ہے، جب کہ جہاز کے اردگرد ڈرونز کی موجودگی نے حملے کے خدشات کو جنم دے دیا ہے۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے تصدیق کی ہے کہ ان کا جہاز غزہ کی اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے اور متاثرہ لوگوں تک امداد پہنچانے کے مشن پر روانہ ہوا تھا، اب کسی بھی قسم کے مواصلاتی رابطے میں نہیں ہے۔
فریڈم فلوٹیلا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جہاز کے اردگرد کئی ڈرون موجود ہیں اور خدشہ ہے کہ جہاز کو روکا گیا ہو یا اس پر حملہ کیا گیا ہو، عالمی برادری اس معاملے پر آواز بلند کرے اور اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ جہاز کو محفوظ راستہ دیا جائے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی فریڈم فلوٹیلا کے امدادی مشن کو نشانہ بنایا جا چکا ہے، 2 مئی کو ایک جہاز پر مالٹا کے قریب ڈرون حملہ ہوا تھا، جس سے جہاز میں آگ لگ گئی تھی جبکہ 9 جون کو اسرائیلی فورسز نے میڈلین نامی امدادی کشتی کو بین الاقوامی پانیوں میں روک کر 12 افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن مختلف بین الاقوامی تنظیموں پر مشتمل اتحاد ہے، جس کا مقصد غزہ کی ناکہ بندی کو ختم کرنا اور محصور فلسطینی عوام تک انسانی امداد پہنچانا ہے۔