غزہ پر اسرائیلی ظلم کی نئی لہر، 24 گھنٹوں میں مزید 100 فلسطینی شہید

Published On 23 July,2025 05:46 pm

غزہ: (دنیا نیوز) غزہ پر اسرائیلی ظلم کی نئی لہر،اسرائیلی طیاروں کی وحشیانہ بمباری میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 100 فلسطینی شہید جبکہ 534 افراد زخمی ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق صیہونی فورسز نے خوراک کے متلاشی، بےگھر پناہ گزین اور نقل مکانی کرتے افراد کو نشانہ بنایا، بھوک سے 80 بچوں سے سمیت ایک سو11 فلسطینی شہید ہوچکے۔

وسطی علاقے میں صیہونی بربریت کا شکار 13 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئیں، شہدا کی مجموعی تعداد 59 ہزار 219 ہوگئی جبکہ 1لاکھ 43 ہزار 45 فلسطینی زخمی ہیں۔

دوسری جانب ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز، سیو دی چلڈرن اور آکسفیم جیسی 111 تنظیموں کے دستخط سے جاری بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ ہمارے ساتھی اور جن لوگوں کی ہم خدمت کرتے ہیں، وہ بھوک سے نڈھال ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں شدید قحط پھیل رہا ہے: 111 امدادی تنظیموں کا انتباہ

بیان میں کہا گیا ہے کہ جب اسرائیلی حکومت کی ناکہ بندی غزہ کے لوگوں کو بھوکا مار رہی ہے، تو امدادی کارکن بھی اب انہی قطاروں میں کھڑے ہیں جہاں انہیں اپنے خاندان کے لیے خوراک حاصل کرنے میں گولی لگنے کا خطرہ ہے۔

ان امدادی گروہوں نے فوری جنگ بندی، تمام زمینی گزرگاہوں کو کھولنے اور اقوام متحدہ کی قیادت میں امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی کا مطالبہ کیا، غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال کے سربراہ نے بتایا کہ تین دنوں کے دوران غذائی قلت اور بھوک کے باعث 21 بچے مر گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق مئی کے آخر میں امریکہ اور اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن کے آغاز کے بعد سے اب تک 1,000 سے زائد فلسطینی امداد حاصل کرنے کی کوشش میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے پر یونیسکو سے علیحدگی کا اعلان

اپنے بیان میں انسانی ہمدردی کی تنظیموں نے کہا کہ ٹنوں کے حساب سے امدادی سامان سے بھرے گودام غزہ کے اندر اور سرحدوں پر موجود ہیں، مگر ان تک رسائی یا ترسیل کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی ایک ایسے چکر میں پھنسے ہیں جہاں انہیں امداد اور فائر بندی کی امید ہے، مگر انہیں ہر روز مزید بگڑتے حالات کا سامنا ہے، یہ صرف جسمانی اذیت نہیں بلکہ نفسیاتی اذیت بھی ہے، زندہ رہنے کی امید ایک سراب کی مانند دکھائی جاتی ہے، انسانی ہمدردی کا نظام جھوٹے وعدوں پر نہیں چل سکتا۔