لندن: (ویب ڈیسک) امریکی سپیشل فورسز کے سابق لیفٹیننٹ کرنل انتھونی اگوئی لیرا نے غزہ میں خوراک پروگرام کی آڑ میں بھوک سے نڈھال نہتے فلسطینیوں کے قتلِ عام سے پردہ اُٹھا دیا۔
امریکی سپیشل فورسز کے سابق لیفٹیننٹ کرنل نے بتایا کہ اُنہوں نے اسرائیلی ڈیفنس فورسز کو جنگی جرائم کا ارتکاب کرتے دیکھا، اسرائیلی فوجیوں نے توپوں کے گولے، مارٹر اور ٹینک کے گولے نہتے شہریوں پر فائر کیے۔
لیفٹیننٹ کرنل انتھونی نے برطانوی نشریاتی ادارے پر واضح کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے مکاوا ٹینک سے گولے فائر کر کے عام شہریوں کی گاڑی کو تباہ کیا جو گاڑی چلا رہے تھے۔
اسرائیلی جارحیت سے پردہ اُٹھانے والے لیفٹننٹ کرنل غزہ میں تعینات امریکی سکیورٹی گارڈز میں شامل تھے اور وہاں سے اُس وقت واپس لوٹ آئے تھے جب انہوں نے اپنے امریکی اور اسرائیلی ساتھیوں کو فلسطینی شہریوں کا قتل عام کرتے دیکھا۔
سابق لیفٹیننٹ کرنل کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے پورے فوجی کیرئیر میں درندگی کا ایسا لیول اور عام شہریوں کے خلاف فورسز کا بے دریغ طاقتور استعمال نہیں دیکھا جو اندوہناک مناظر غزہ میں غیر مسلح عام شہریوں کے خلاف دیکھے، میں بغیر کسی شک و شبہ اسے اسرائیلی فورسز کی جانب سے جنگی جرائم کہوں گا۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 59 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
صیہونی فوج کی جانب سے غزہ کے شہریوں کے لیے امدادی خوراک کی فراہمی کو جنگی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، غزہ میں خوراک کی فراہمی بند ہونے سے متعدد بچے اور بزرگ جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
دوسری طرف آئے روز اسرائیلی س،ید خوراک کی تلاش میں باہر نکلنے والے شہریوں کو گولیوں اور بموں سے نشانہ بنا کر شہید کر رہے ہیں جس نے غزہ میں قحط کی صورتحال کو انتہائی بدتر بنا دیا ہے۔