غزہ: (دنیا نیوز) غزہ میں بھوک و افلاس کے ڈیرے، غذائی قلت سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے۔
اسرائیلی ناکہ بندی کے دوران غذائی قلت سے شہید افراد کی تعداد 133 ہوگئی، شہدا میں 87 بچے بھی شامل ہیں، صیہونی فورسز کی وحشیانہ کارروائیاں نہ تھم سکیں، ایک روز میں مزید 88 فلسطینی شہید جبکہ 374 زخمی ہو گئے۔
غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 59 ہزار 821 تک پہنچ گئی، ایک لاکھ 44 ہزار 851 افراد زخمی ہو چکے، جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے اسرائیل سے امداد کی رسائی میں رکاوٹیں دور کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
غزہ میں بھوک کو جنگی ہتھیار بنانے پر اسرائیل کو دنیا بھر میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا، تل ابیب میں سیکڑوں افراد کا امریکی سفارتخانے کی جانب مارچ کیا، حکومت سے جنگ بندی اور غزہ میں امداد بحالی کا مطالبہ کیا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر بھی غزہ میں نسل کشی کیخلاف احتجاج کیا گیا، لندن میں برطانوی وزیراعظم کے دفتر کے باہر ہزاروں افراد جمع ہوگئے، خالی برتن بجا کر غزہ میں غذائی قلت ختم کرانے کا مطالبہ کیا۔
نیدرلینڈز، ڈنمارک، لبنان، جرمنی، چلی، صومالیہ، یمن اور ایران میں بھی غزہ کے حق میں مظاہرے کئے گئے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں روزانہ 10 گھنٹے کیلئے فوجی حملے روکنے کا اعلان کیا ہے، المواصی، دیرالبلاح اور غزہ میں روزانہ صبح 10 سے شام 8 بجے تک فوجی کارروائیوں میں وقفہ ہو گا۔