مودی سرکار کا آزادیٔ اظہار رائے پر حملہ، کشمیری مصنفین کی تحریریں بین کر دیں

Published On 11 August,2025 05:44 pm

نئی دہلی: (دنیا نیوز) مودی سرکار نے کشمیر کی ریاستی خودمختاری کے بعد فکری خودمختاری پر بھی حملہ شروع کر دیا۔

جمہوریت کی دعوے دار مودی سرکار تنقید برداشت نہ کر پائی، سچ چھپانے کی کوششیں کرنے لگی۔

کشمیری نوجوانوں اور دنیا کو حقائق جاننے سے روکنے کی مودی سرکار کی نئی سازش بے نقاب ہوگئی، مودی سرکار نے آزادیٔ اظہار رائے پر حملہ کرتے ہوئے کشمیری مصنفین کی تحریریں بین کر دیں۔

دی ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی پولیس نے کتابوں کی دکانوں پر چھاپے مارتے ہوئے 25 کتابیں ضبط کر لیں، بھارتی مصنفہ اروندھتی رائے کی کتاب  آزادی  پر بھی مودی سرکار نے پابندی لگا دی۔

رپورٹ کے مطابق تاریخی و علمی کتابوں پر پابندی، بھارت کی جمہوریت پر سوالیہ نشان ہے، کتابوں پر پابندی کے بعد کشمیری عوام کے گھروں کی تلاشیاں بھی لی جائیں گی۔

دی ٹائمز کے مطابق کشمیر کے لال چوک میں بھی کتابوں کی دکانوں پر بھارتی فوج نے چھاپے مارے، کتابوں اور تحریروں پر پابندی مودی سرکار کی بڑھتی ہوئی عدم تحفظ کی کیفیت کا ثبوت ہے۔

رپورٹ کے مطابق مودی سرکار انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کے لیے کتابیں ضبط کر رہی ہے۔