غزہ: (دنیا نیوز) اسرائیلی فوج فضائی حملوں کے بعد غزہ شہر میں ٹینکوں کے ساتھ داخل ہو گئی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق کئی ہفتوں سے جاری فضائی بمباری اور اونچی عمارتیں تباہ کرنے کے بعد اسرائیلی فوج بلآخر ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی طیاروں سے بمباری بھی جاری ہے اور غزہ شہر کے وسط میں زمینی کارروائی بھی جاری ہے جب کہ ہزاروں لوگوں غزہ شہر سے دوسرے علاقوں کی طرف نقل مکانی کررہے ہیں۔
اسرائیلی حملوں سے 3 صحافیوں سمیت مزید 60 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ گزشتہ روز سکولوں اور کلینک سمیت 16 عمارتیں تباہ کی گئیں۔
ادھر اسرائیل کے دورے پر موجود امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نےکہا کہ اسرائیل نے غزہ شہر میں آپریشن شروع کردیا ہے اور اب معاہدے ہمارے پاس معاہدے کے لیے صرف چند دنوں یا ہفتوں کا وقت رہ گیا ہے۔
غزہ جل رہا ہے: اسرائیلی وزیر دفاع کی ہٹ دھرمی
اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ اسرائیل کے فولادی مکے کے نیچے جل رہا ہے۔
ایکس پر اسرائیل کاٹز نے لکھا کہ اسرائیلی افواج فولادی مکے کے ساتھ غزہ کو نشانہ بنا رہی ہیں، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور نہ ہی رکیں گے جب تک مشن مکمل نہ ہو جائے۔
ڈاکٹروں کی تنظیم کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ
دوسری طرف ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے سیکرٹری جنرل کرسٹوفر لاک یئر نے غزہ سٹی پر اسرائیلی حملوں میں شدت کی شدید مذمت کی ہے اور دنیا سے فوری جنگ بندی کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ سٹی میں بہت سے لوگوں کے لیے فرار ممکن نہیں رہا، جن میں بوڑھے، شدید بیمار، حاملہ خواتین اور زخمی افراد شامل ہیں، جو لوگ پیچھے رہ گئے ہیں، انہیں گویا موت کی سزا سنا دی گئی ہے، اور جو فرار ہو رہے ہیں، وہ شدید بمباری کے دوران کر رہے ہیں۔
چند دنوں میں 70 ہزار افراد کی ہجرت : اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے مطابق جنگ شروع ہونے سے قبل غزہ سٹی میں تقریباً 10 لاکھ فلسطینی آباد تھے، پچھلے مہینے اسرائیل نے بلند و بالا عمارتوں کو زمین بوس کر دیا اور لوگوں کو جنوب کی طرف نقل مکانی کے احکامات جاری کیے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس کے ترجمان اسٹیفین دوجارک نے بتایا کہ صرف پچھلے چند دنوں میں ہی انسانی ہمدردی کے اداروں نے اندازہ لگایا ہے کہ تقریباً 70,000 افراد جنوب کی جانب ہجرت کر چکے ہیں، خاص طور پر دیر البلح اور خان یونس کی طرف گئے۔
گزشتہ ایک ماہ کے دوران شمال سے جنوب کی طرف تقریباً 1,50,000 نقل مکانی کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ 3,20,000 سے زائد فلسطینی غزہ سٹی سے فرار ہو چکے ہیں، جن میں صرف پیر کی رات کو 20,000 افراد شامل تھے۔