نیتن یاہو کی حماس کو یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے محفوظ راستہ دینے کی پیشکس

Published On 29 September,2025 08:22 pm

تل ابیب: (ویب ڈیسک) اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اگر حماس باقی ماندہ یرغمالیوں کو رہا کر دے اور غزہ چھوڑنے کے لیے تیار ہو تو انہیں معافی دے دی جائے گی۔

برطانوی جریدے ’ٹیلی گراف‘ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو پہلے حماس کے مکمل خاتمے کو ہی جنگ بندی کا واحد حل قرار دیتے تھے، لیکن اب انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کی تفصیلات کی تصدیق کر دی ہے۔

نیتن یاہو نے فاکس نیوز کو بتایا، ”اگر حماس جنگ ختم کرے اور تمام یرغمالیوں کو رہا کر دے تو ہم انہیں جانے دیں گے، یہ سب ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے جس پر مذاکرات جاری ہیں۔“

صدر ٹرمپ کے مجوزہ معاہدے کے مطابق، اسرائیل کی عوامی منظوری کے 48 گھنٹے کے اندر تمام یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے حماس کے رہنماؤں کو محفوظ راستہ دیا جائے گا، جبکہ اسرائیل کئی سو فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا اور فلسطینی شہداء کی لاشیں واپس کرے گا۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ آج وائٹ ہاؤس میں نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے تاکہ تقریباً دو سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امن منصوبے کو حتمی شکل دی جا سکے۔

غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اب تک 65 ہزار 549 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔