واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ جنگ بندی منصوبے کے نکات سامنے آ گئے۔
غزہ جنگ بندی منصوبے کے نکات کے مطابق فوری جنگ بندی ہوگی، موجودہ جنگی محاذوں پر لڑائی روک دی جائے گی، 48 گھنٹوں کے اندر تمام 20 زندہ یرغمالیوں کی رہائی اور 24 مردہ یرغمالیوں کی باقیات کی واپسی بھی مجوزہ منصوبے کا حصہ ہے، حماس کے تمام جارحانہ ہتھیار تباہ کردیئے جائیں گے۔
نکات کے مطابق ہتھیار ڈالنے والے حماس جنگجوؤں کو عام معافی دی جائے گی، حماس کے وہ ارکان جو غزہ سے جانا چاہیں ان کو محفوظ راستہ دیا جائے گا، غزہ میں انسانی امداد کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے گی، اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کے ذریعے امداد کی مساوی تقسیم ہو گی۔
غزہ سے کسی کو زبردستی بے دخل نہیں کیا جائے گا، غزہ واپس آنے والوں کو واپسی کا حق حاصل ہو گا، غزہ میں فلسطینیوں اور عالمی ماہرین پر مشتمل عارضی عبوری حکومت بنائی جائے گی، یہ حکومت ایک نئی بین الاقوامی تنظیم کے تحت کام کرے گی۔
غزہ میں عارضی بین الاقوامی سکیورٹی فورس تعینات کی جائے گی، ٹرمپ اقتصادی ترقیاتی منصوبے کے تحت غزہ کی تعمیر نو ہوگی، مستقبل میں غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کیلئے فلسطینی اتھارٹی میں اصلاحات کی جائیں گی۔
اسرائیلی فوج مرحلہ وار غزہ سے انخلا کرے گی، اسرائیل کو غزہ پر دوبارہ قبضہ یا الحاق کی اجازت نہیں ہو گی۔