غزہ میں بین الاقوامی فوج کی تعیناتی پر سلامتی کونسل میں آج ووٹنگ ہو گی

Published On 17 November,2025 08:58 am

نیویارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں آج امریکی مسودہ قرارداد پر ووٹنگ ہوگی جس کے تحت ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کے تحت غزہ میں ایک بین الاقوامی فوج کی تعیناتی ہونا ہے۔

واشنگٹن نے خبردار کیا ہے کہ منصوبے پر عمل نہ ہونے کی صورت میں لڑائی دوبارہ شروع ہو سکتی ہے، اس مسودے میں، جس میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات کے نتیجے میں کئی بار نظر ثانی کی گئی ہے، یہ قرارداد اس منصوبے کی توثیق کرتی ہے، جس نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ سے متاثرہ فلسطینی علاقے میں 10 اکتوبر کو جنگ بندی ممکن بنائی تھی۔

واضح رہے کہ جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کے حملے جاری ہیں اورغزہ میں یومیہ بنیادوں پر فلسطینی شہید ہو رہے ہیں، 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والی حماس اسرائیل کے نتیجے میں دو سال کی لڑائی کے بعد غزہ کی پٹی بڑی حد تک ملبے میں تبدیل ہو چکی ہے۔

قرارداد کے متن کا تازہ ترین ورژن ایک بین الاقوامی استحکام فورس (آئی ایس ایف) کے قیام کی اجازت دیتا ہے جو اسرائیل اور مصر اور نئی تربیت یافتہ فلسطینی پولیس کے ساتھ مل کر سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانے اور غزہ کی پٹی کو غیر فوجی بنانے میں مدد فراہم کرے گی۔

آئی ایس ایف غیر ریاستی مسلح گروہوں سے ہتھیاروں کے مستقل خاتمے، شہریوں کی حفاظت اور انسانی امداد کی راہداریوں کو محفوظ بنانے پر بھی کام کرے گی۔

اس کے علاوہ یہ قرارداد غزہ کے لیے ایک عبوری گورننگ باڈی بورڈ آف پیس کی تشکیل کی اجازت دے گی جس کی صدارت ٹرمپ نظریاتی طور پر کریں گے اور اس کا مینڈیٹ 2027 کے آخر تک جاری رہے گا۔

قرارداد کے پہلے مسودوں کے برعکس، تازہ ترین ورژن میں مستقبل کی ممکنہ فلسطینی ریاست کا ذکر ہے، مسودے میں کہا گیا ہے کہ ایک بار جب فلسطینی اتھارٹی نے اصلاحات کی درخواست کی ہے اور غزہ کی تعمیر نو کا کام جاری ہے، حالات آخرکار فلسطینیوں کی خود ارادیت اور ریاستی حیثیت کے لیے ایک قابل اعتبار راستے کے لیے ہو سکتے ہیں۔

دوسری طرف اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں بنیامین نتن یاہو نے کہا ہے کہ کسی بھی سرزمین پر فلسطینی ریاست کے لیے ہماری مخالفت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ووٹنگ آج شام 5:00 بجے ہوگی۔

روسی اعتراضات

یاد رہے کہ روس نے ایک مسابقتی مسودہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی دستاویز فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کے لیے کافی نہیں ہے۔

ماسکو کا متن سلامتی کونسل سے کہتا ہے کہ وہ دو ریاستی حل کے وژن کے لیے غیر متزلزل عزم کا اظہار کرے، یہ فی الحال کسی بورڈ آف پیس یا بین الاقوامی فورس کی تعیناتی کی اجازت نہیں دیتا ہے، بجائے اس کے کہ وہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش سے ان مسائل پر آپشنز پیش کرنے کو کہے۔

امریکہ نے روسی متن کو کونسل کے اراکین کے درمیان تنازع کے بیج بونے کی کوشش قرار دیتے ہوئے اپنی قرارداد کی حمایت حاصل کرنے کے لیے مہم تیز کر دی ہے۔