حسینہ واجد بھارتی پشت پناہی کیساتھ اقتدار کو برقرار رکھنا چاہتی تھیں: ماہرین

Published On 18 November,2025 05:52 am

ڈھاکہ: (دنیا نیوز) ماہرین نے شیخ مجیب الرحمان کی بیٹی حسینہ واجد کو سزائے موت کے حکم پر کہا ہے کہ خود کو جمہوریت کا چیمپئن کہنے والا بھارت دوہری پالیسی پر عمل پیرا ہے، اس نے ایک سزا یافتہ خاتون کو پناہ دے رکھی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حسینہ واجد انڈیا کی پشت پناہی کے ساتھ اپنے اقتدار کو برقرار رکھنا چاہتی تھیں، بھارت سیاسی ٹول کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کر رہا ہے، بھارت عدالتوں کا سامنا کرنے کیلئے حسینہ واجد کو واپس بنگلا دیش کے حوالے کرے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ حسینہ واجد کا بھارت میں قیام سیاسی پناہ نہیں بلکہ بیان بازی کی آماجگاہ بھی بن گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عدالت جو مرضی فیصلہ کرے، مجھے پرواہ نہیں: حسینہ واجد

واضح رہے کہ بنگلا دیش کی عدالت نے انسانیت کے خلاف جرائم کے کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنائی ہے، شیخ حسینہ کے ساتھی سابق وزیر داخلہ اسد الزمان کو بھی سزائے موت سنائی گئی ہے۔

جسٹس غلام مرتضیٰ موجمدار کی سربراہی میں انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کے 3 رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا تھا، ٹریبونل کے دیگر 2 ارکان میں جسٹس شفیع العالم محمود اور جج محیط الحق انعام چودھری شامل تھے۔

ٹریبونل نے کئی ماہ کی سماعت کے بعد اپنے فیصلے میں معزول وزیراعظم شیخ حسینہ کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب اور پچھلے برس طلبہ کے احتجاج پر مہلک کریک ڈاؤن کا حکم جاری کرنے کا ذمہ دار بھی قرار دیا۔

سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف دائر مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم قرار دیا گیا۔