مقبوضہ وادی میں بھارت کی میڈیا کی آواز دبانے کی بھرپور کوششیں، کشمیر ٹائمز کے دفتر پر چھاپہ

Published On 21 November,2025 02:36 am

سرینگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیرمیں بھارت نے میڈیا کی آواز دبانے کی کوششیں تیز کر دیں، کشمیر ٹائمز دفتر پر چھاپہ مارا۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق قابض بھارتی ،خفیہ ایجنسی اور پولیس کی جانب سے میڈیا دفاتر پرچھاپے معمول بن گئے، کشمیر ٹائمز کا کہنا ہے کہ مودی حکومت پر تنقید کرنے پر ہمیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

کشمیر ٹائمز کی مدیر نے اپنے دفتر پر چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اخبار کے خلاف ’’ریاست مخالف‘‘ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات بے بنیاد ہیں اوران الزامات کا مقصد اس خطے میں آزاد صحافت کو خاموش کرناہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پر تنقید کرنا ملک دشمنی کے مترادف نہیں ہے اور اہل اقتدار سے سوال پوچھنے والا پریس، درحقیقت جمہوری نظام کو مضبوط بناتا ہے اسے کمزور نہیں کرتا، انورادھا بھسین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ ٹیم نے تلاشی کے حصے کے طور پر دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات کی جانچ کی، ذرائع نے بتایا کہ افسران کافی وقت تک اندر رہے اور دفتر کے متعدد حصوں کو چیک کیا، حکام نے ابھی تک کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے۔

ایس آئی اے کے ایک سینئر اہلکار سے رابطہ کرنے پر کہا گیا کہ طریقۂ کار مکمل ہونے کے بعد تفصیلات شیئر کی جائیں گی، افسر نے خبر رساں ایجنسی کو تصدیق کی کہ UAPA کی دفعہ 13 کے تحت درج ایف آئی آر نمبر 02 آف 2025ء کے سلسلے میں تلاشی لی گئی، کشمیر ٹائمز جموں و کشمیر کے انگریزی زبان کے قدیم ترین اخبارات میں سے ایک ہے۔

کمیٹی ٹوپروٹیکٹ جرنلسٹس نے مقبوضہ کشمیرمیں میڈیا دفاتر پر چھاپوں پر اظہارتشویش کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کے کام پر پابندی غیرقانونی اور تشویشناک ہے۔