نائیجیریا کے کیتھولک سکول سے 303 بچے اور 12 اساتذہ اغوا

Published On 23 November,2025 09:23 am

ابوجا: (دنیا نیوز) نائیجیریا کے وسطی حصے میں ایک کیتھولک سکول سے مسلح افراد نے 300 سے زیادہ بچے اور اساتذہ کو اغوا کر لیا۔

نائیجیریا کی کرسچن ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ نائجر ریاست کے پاپیری میں واقع سینٹ میری سکول سے 303 طلبہ اور 12 اساتذہ کو اغوا کیا گیا ہے، اغوا کیے جانے والے بچوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اغوا کی یہ واردات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے کہ جب اس علاقے میں مسلح گروہوں کے حملوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، لوگوں کے اغوا کی یہ تازہ ترین تعداد 2014 کے بدنامِ زمانہ چیبوک اجتماعی اغوا کا نشانہ بننے والے 276 افراد سے بھی زیادہ ہے۔

مقامی پولیس نے کہا کہ مسلح افراد نے سکول پر دھاوا بولا اور وہاں ٹھہرے ہوئے طلبہ کو اغوا کر لیا، سکیورٹی ادارے اغوا ہو جانے والے بچوں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں اور اُن کی پوری کوشش ہے کہ اغوا کیے گئے طلبہ کو بچایا جا سکے۔

نائیجیریا کی وفاقی حکومت نے تقریباً 50 وفاقی کالجوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے اور کچھ ریاستوں میں سرکاری سکول بھی بند کر دیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ حالیہ اجتماعی اغوا اس ہفتے نائیجیریا میں پیش آنے والا تیسرا ایسا واقعہ ہے، پیر کو کیبی ریاست کے ایک بورڈنگ سکول سے 25 سکول کی لڑکیوں کو اغوا کیا گیا، جب کہ بدھ کے روز کوارا ریاست میں عبادت کے دوران مسلح افراد کے حملے میں 38 عبادت گزاروں کو اغوا کیا گیا۔

دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ واشنگٹن نائیجیریا کی حکومت کو عیسائی برادریوں کے بہتر تحفظ پر مجبور کرنے کے منصوبے کے تحت پابندیوں اور دہشت گردی کے خلاف پینٹاگون کی شمولیت جیسے اقدامات پر غور کر رہا ہے۔

نائیجیریا کا کہنا ہے کہ عیسائیوں کو نشانہ بنانے کے دعوے سکیورٹی کی پیچیدہ صورتحال کی غلط عکاسی کرتے ہیں اور مذہبی آزادی کے تحفظ کی کوششوں کو نظرانداز کرتے ہیں۔