سری لنکا: سیلاب سے 56 افراد ہلاک، صدر زرداری کا اظہار افسوس

Published On 28 November,2025 02:31 pm

کولمبو، اسلام آباد: (دنیا نیوز) سری لنکا میں سیلاب اور زمین کھسکنے سے 56 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 600 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

حکام کے مطابق اس شدید صورتحال کے پیش نظر حکومت نے تمام سرکاری دفاتر اور اسکول بند کرنے کا اعلان کیا ہے، موسلا دھار بارشوں کے باعث حالات خراب ہوئے تھے، ان بارشوں نے گھروں، کھیتوں اور سڑکوں کو زیرِ آب کر دیا اور ملک کے مختلف حصوں میں زمین کھسکنے کے واقعات کو جنم دیا۔

دارالحکومت کولمبو سے تقریباً 300 کلومیٹر مشرق میں واقع اور چائے کی پیداوار کے لیے مشہور بادولا اور نوورا ایلیا کے وسطی پہاڑی علاقوں میں زمین کھسکنے کے باعث 25 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔

حکومت کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر کے مطابق، بادولا اور نوورا ایلیا میں مزید 21 افراد لاپتا اور 14 زخمی ہوئے ہیں، ملک کے دیگر حصوں میں بھی زمین کھسکنے کے واقعات میں مزید افراد ہلاک ہوئے ہیں، شدید موسم کے باعث زیادہ تر ڈیم اور دریاؤں میں پانی کی سطح حد سے تجاوز کر گئی ہے جس کی وجہ سے سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔

حکام نے کئی حصوں میں مسافر ٹرینیں روک دی اور سڑکیں بند کر دی ہیں، راستوں اور ریلوے ٹریکس پر پتھر، مٹی اور درخت گر گئے۔

ادھر صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے سری لنکا میں شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے قیمتی جانوں کے ضیاع اور املاک کو پہنچنے والے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان اس مشکل گھڑی میں سری لنکا کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے، موسمیاتی تبدیلی ایک ناقابلِ تردید حقیقت ہے جو گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو زیادہ متاثر کر رہی ہے، باوجود اس کے کہ اس تبدیلی میں ان کا کردار نسبتاً کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان خود موسمیاتی تبدیلی کے سنگین اثرات سے متاثر رہا ہے اور اس تناظر میں متاثرہ ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور مشترکہ حکمتِ عملی کی اشد ضرورت ہے۔