کراچی: (دنیا نیوز) ایک ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہزار پوائنٹس سے زائد کی کمی، انڈیکس 45 ہزار کی سطح برقرار نہ رکھ سکا۔
حکومت کی جانب سے چھٹا بجٹ پیش کیے جانے کے بعد سرمایا کار اس بجٹ کی منظوری کے حوالے سے شک و شبہات میں پڑے ہوئے ہیں، یہی وجہ ہے ایک ہفتے کے دوران اسٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 2 اعشاریہ 2 فیصد نیجے آگیا اور مارکیٹ 1 ہزار 5 پوائنٹس کمی کے بعد 44 ہزار 536 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوئی۔
دوسری جانب بیرونی سرمایا کاروں نے 5 لاکھ 72 ہزار ڈالر مالیت کے حصص خریدے، بجٹ میں سپر ٹیکس کا نفاز آئندہ برس بھی جاری رکھے جانے کے فیصلے پر عالمی ادارے موڈیز نے بھی اپنا تبصرہ دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت کے اس فیصلے سے بینکوں کے منافع میں کمی آئے گی۔
یہی وجہ ہے کہ کے بینکنگ سیکٹر کے شیئرز کی مالیت 3 اعشاریہ 5 فیصد گھٹ گئی، بجٹ کی منظوری کے خدشات کے باعث کھاد کا شعبہ بھی متاثر ہوا اس شعبے میں شامل کمپنیوں کے حصص کی مالیت مجموعی طور پر 2 اعشاریہ 9 فیصد کمی آئی۔