کراچی (دنیا نیوز) پاکستان و بھارت کے درمیان سرد تعلقات کے باوجود کرکٹ ڈپلومیسی اور بیک ڈور ڈپلومیسی کے بعد کلچر ڈپلومیسی کا بھی آغاز ہوگیا۔ اس کا عملی مظاہرہ گزشتہ شب شان پاکستان کے حوالے سے منعقدہ بھارتی و پاکستانی بین الا قوامی فیشن ڈیزائنرز کے فیشن، آرٹ، اور میوزک کی رنگا رنگ تقریب میں دیکھنے میں آیا جو ٖڈیفنس کے ایک وسیع بنگلے میں سجائی گئی تھی۔
تقریب مں پاکستانی ٹی وی ، فلم ،ماڈلنگ اور فیشن سے وابستہ فنکاروں ، تخلیق کاروں اور ثقافتی و سفارتی شخصیات نے شرکت کی، بھارتی فیشن ڈیزائنرز اور بالخصوص بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ تقریب میں نمایاں رہے۔
نمائندہ دنیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ نے کہا کلچر کی اپنی بھاشا ہے، پاکستانی فنکاروں پر پابندی سرکار کی جانب سے نہیں فلم پروڈیوسرز نے اپنے طور پر لگائی ہے ہمارا معاملہ اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے۔ ثقافتی سرگرمیاں ہی ان تعلقات کو بہتر بنانے میں اپنا کردار اداکرسکتی ہیں ۔ انڈیا اور پاکستان کے بین الاقوامی فیشن ڈیزائنرز کا اجتماع ثقافتی طور پر اچھا عمل ہے اس سے ثقافتی تعلقات بہتر ہونگے ۔انہوں نے کہا فیشن ڈیزائنر امیر عدنان نے کئی برس قبل ونڈر فل شلوار کرتا اور شیر وانی اس وقت کے وزیر اعظم کو پاکستان آمد کے موقع پر دیکر اچھی روایت قائم کی تھی ، پاکستانی فیشن ڈیزائنرز ہی نہیں فنکاروں کو بھی ویزے دیئے جائینگے۔
اس موقع پر بھارتی فلم پدماوت کی فیشن ڈیزائنر رمپل اینڈ ہرپر ت نرولاکے مذکورہ فلم کیلئے بنائے گئے ملبوسات کی پاکستانی و بھارتی فلموں میں کام کرنیوالی اداکارہ صبا قمر سمیت دیگر ماڈلز نے ریمپ پر نمائش کی۔
دوسری جانب ہما امیر عدنان ، کومل چائولہ، فرانسسکو رومیرو اور ریما احسن کے تیارکردہ ملبوسات کی نمائش ہانیہ عامر، سعدیہ خان، اظفر رحمن، نادیہ حسین سمیت دیگر فنکاروں نے کی۔
شان پاکستان کی پروڈیوسر و ڈائریکٹر ہما نصرنے کہا ہم گزشتہ کئی برس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کیساتھ ساتھ ثقافتی تعلقات کو بھی فروغ دے رہے ہیں ۔ فریحہ الطاف نے کہا اب بھارتی کرکٹ ٹیم کو بھی کھیلنے کیلئے پاکستان آنا چاہئے ۔