لاہور: (دنیا نیوز) ٹیکسیشن کے موجودہ نظام میں چور راستوں کی وجہ سے ماہانہ اربوں روپے قومی خزانے میں جانے کے بجائے سرکاری ملازمین کی جیبوں میں چلے جاتے ہیں۔
آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے چھوٹے تاجروں کی کیٹیگری بنا کر فکس ٹیکس کا نظام متعارف کرانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کیلئے ملک بھر کی تمام مارکیٹوں میں تھرڈ پارٹی کے ذریعے شفاف سروے کرایا جائے۔ حکومت پالیسیوں کا اعلان کرنے سے قبل اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے عمل کو یقینی بنائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں مختلف مارکیٹوں کے تاجروں پر مشتمل نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ ٹیکسیشن کے موجودہ نظام میں چور راستوں کی وجہ سے ماہانہ اربوں روپے قومی خزانے میں جانے کے بجائے سرکاری ملازمین کی جیبوں میں چلے جاتے ہیں جس کی روک تھام کے لیے پیچیدگیوں کا خاتمہ کرکے ٹیکس وصولی کیلئے ون ونڈو کا نظام متعارف کرایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت استطاعت رکھنے والے افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے سکیمیں متعارف کرائے اور انہیں مختلف سہولیات اور مراعات دینے کا اعلان کیا جائے۔