حیدرآباد: (دنیا نیوز) دریائے سندھ میں پانی کی کمی سے سندھ کی زراعت بری طرح متاثر ہورہی ہے۔
دریائے سندھ میں کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں ایک ہفتے سے پانی کی آمد میں تیزی سے کمی آرہی ہے۔ 7 ستمبر کو پانی کی آمد 71 ہزار 5 سو کیوسک تھی اور چند دنوں بعد کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 35 سے 40 فیصد تک کم ہوگئی ہے۔ کوٹری بیراج پر محکمہ آبپاشی کے عہدیدار انجئینر طارق اسد عرسانی نے بتایا کہ زراعت کے لیے پانی کی فراہمی میں کمی کے بعد حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، جامشورو، ٹھٹھہ، بدین اور ٹنڈوالہ یار کے علاقوں میں فصلوں پر برے اثرات پڑے ہیں۔
سندھ آباد گاربورڈ کے نائب صدر سید ندیم شاہ نے اپنے خدشات بتاتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ادرائے کے مطابق آبپاشی کا نظام خراب ہونے کے باعث ڈیموں سے چھوڑا جانے والا پانی زرعی زمین تک پہنچنے سے پہلے ہی 50 فیصد تک ضائع ہوجاتا ہے۔ آبادگاروں کا کہنا ہے کے ڈیم بنائے جائیں لیکن اس سے قبل آبپاشی کے نظام کو درست کرکے ضائع ہوجانے والے پانی کو بچایا جاسکتا ہے۔