لاہور: ( روزنامہ دنیا) واپڈا نے دیا مر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام جلد از جلد شروع کرنے کے لئے اپنی کوششوں کو تیز کرد یا ہے۔ دیا مر بھاشا ڈیم کے مین ڈیم اور متعلقہ سٹرکچرز کی تعمیر کے لئے بین الاقوامی اور مقامی تعمیراتی کمپنیوں کی پری کوالیفکیشن کا مرحلہ شروع کر دیا گیا، جس کے تحت بین الاقوامی مسابقتی نیلامی کے ذریعے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں پر مشتمل پانچ جوائنٹ وینچرزنے واپڈا ہائوس میں اپنی پری کوالیفکیشن بڈز جمع کرائیں۔
جوائنٹ وینچرز کی جانب سے جمع کرائی جانے والی پری کوالیفکیشن بڈزکی جانچ پڑتال بِڈنگ ڈاکومنٹس، پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے متعلقہ قواعد و ضوابط کی روشنی میں کی جائے گی۔ منصوبہ چلاس سے 40 کلو میٹر زیریں جانب دریائے سندھ پر تعمیر کیا جائے گا۔ 272 میٹربلند آرسی سی ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 8.1 ملین ایکڑ فٹ ہے۔ 4 ہزار 500 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے حامل منصوبے سے سالانہ 18 ارب یونٹ سے زائد کم لاگت اور ماحول دوست بجلی قومی نظام کو مہیا کی جائے گی۔
دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے تربیلا ڈیم کی عمر میں مزید 35 سال کا اضافہ ہوگا۔ دیا مر بھاشا ڈیم سے زیریں علاقوں میں واقع پن بجلی منصوبوں سے بجلی کی پیداوار پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ایک اندازے کے مطابق موجودہ پن بجلی گھروں بشمول تربیلا، غازی بروتھا، جناح اور چشمہ سے بجلی کی سالانہ پیداوار میں 2 ارب 50 کروڑ یونٹ اضافہ ہوگا ، جبکہ داسو ، پٹن اور تھا کوٹ جیسے مستقبل کے منصوبوں سے بھی بجلی کی سالانہ پیداوار میں مزید 7 ارب 50 کروڑ یونٹ اضافہ ہو جائے گا۔