اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اسٹیل مل کو نقصانات سے بچانا اور اس کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے، ایک منافع بخش ادارے کی تباہی ماضی کی بدا نتظامی اورغفلت کی واضح مثال ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان اسٹیل مل کی بحالی سے متعلق پیشرفت کا جائزہ اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ، سیکرٹری وزارتِ صنعت و پیداوار، سیکرٹری نجکاری ڈویژن و دیگر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو سٹیل ملز کی موجودہ صورتحال، مل بندش سے ہونے والے نقصات پر بریفنگ دی گئی۔ اسٹیل مل بحالی کیلئے حکومت کی جانب سے کیے جانے والے فیصلوں پر پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اسٹیل مل 2008ء تک منافع بخش ادارہ تھا، 2009ء میں نقصانات کا شکار ہوا، جون 2015ء میں اسٹیل مل کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا، ادارہ اس وقت مسلسل خسارے کا شکار ہے، تنخواہوں کی ادائیگیوں کے ضمن میں حکومت 37 کروڑماہانہ اخراجات برداشت کر رہی ہے۔ اب تک اسٹیل مل کے ذمہ واجبات 217 ارب تک پہنچ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بریفنگ لینے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے وزارتِ صنعت و تجارت کو اسٹیل مل کی بحالی کے سلسلے میں کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی۔