اسلام آباد: (دنیا نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ممبر انکم ٹیکس پالیسی حامد عتیق کا کہنا ہے کہ ادارے کو ایک ہزار ارب روپے کی اطلاعات پہنچ رہی ہیں۔ اسی لیے ایک لاکھ ٹیکس نادہندگان کو نوٹس بھیجے ہیں اور یہ نوٹس خود کار نظام کے تحت بھیجے گئے ہیں اس لیے ٹیکس نادہندہ نوٹس پھاڑے یا نظر انداز کرے گا تو ایکشن ہو گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس نادہندگان کے خلاف نوٹسز کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ ایف بی آر کے پاس ایک ہزار ارب روپے کی اطلاعات پہنچ رہی ہیں۔ ایسا نظام بنا چکے ہیں کہ اگر کوئی 10 کروڑ روپے اکاؤنٹ سے منتقل کرے گا اور ٹیکس نادہندہ ہوگا تو یہ خود کام نظام سے الارمنگ ہو گا۔
حامد عتیق کا کہنا تھا کہ بینکوں سے مسلسل اطلاعات موصول ہو رہی ہے، ٹیکس نادہندگان کو نوٹس دینے کا سلسلہ جاری رہے گا اور اس سے مزید ٹیکس ملنے کی توقع ہے۔ ملک میں سیلز ٹیکس رجسٹرڈ ڈیڑھ لاکھ تک پہنچ گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کو ایک ماہ کے اندر نادرا کے ای سسٹم سے بائیو میٹرک رجسٹرڈ کرانا ہوگی ورنہ رجسٹریشن منسوخ ہوجائے گی۔ مستقبل میں اِنکم ٹیکس ریٹرن موبائل ایپ کے زریعے سے فائل کئے جا سکیں گے۔
ایف بی آر کے ممبر انکم ٹیکس کا کہنا تھا کہ ادارے کے مطابق کمرشل صارف 33 لاکھ ہیں، انکو ٹیکس نیٹ میں آنا بہت ضروری ہے۔ رواں مالی سال میں 3 سے 4 لاکھ کمرشل صارفین کو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ تقسیم کار کمپنیاں تمامُ کمرشل صارفین کے میٹرز انکے نام ہر منتقل کرنے پر کام کررہی ہیں۔
حامد عتیق کا مزید کہنا تھا کہ ایک پلازہ میں ایک سو میٹر لگے ہوتے ہیں سب حقیقی دکانداروں کے نام نہیں ہوتے، ود ہولڈنگ کے لئے بجلی ، گیس کا بل کاروباری شخص کے نام رجسٹرڈ ہونا بہت ضروری ہے، خریداری کی تمام رسیدیں پر ایس ٹی آر این درج ہونا ضروری ہے۔