لاہور: (علی مصطفیٰ) مشرق وسطی میں ایران اور امریکا کے درمیان جنرل سلیمانی کی ہلاکت کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث پاکستان سٹاک مارکیٹ ’کریش‘ ہو گئی، کاروباری ہفتے کے پہلے روز 1027 پوائنٹس کی گراوٹ دیکھی گئی۔ انویسٹرز کے 170 ارب روپے ڈوب گئے۔
تفصیلات کے مطابق سٹاک مارکیٹ میں رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران بڑی مندی دیکھی گئی، 1027 پوائنٹس کی بڑی مندی کے باعث حصص مارکیٹ کی 11 حدیں گر گئیں۔ گرنے والی حدوں میں 42300، 42200، 42100، 42000، 41900، 41800، 41700، 41600، 41500، 41400، 41300 کی حدیں شامل ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آخری کاروباری روز مارکیٹ میں چھائی غیر یقینی صورتحال کے باعث حصص مارکیٹ کے 100 انڈیکس 157.46 پوائنٹس کی مندی کے بعد 42323.30 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔
آج کاروبار کا آغاز ہی غیر یقینی صورتحال کے باعث بڑی مندی سے ہوا، پہلے دو گھنٹوں کے دوران انڈیکس میں 700 پوائنٹس کی تنزلی دیکھی گئی، جس کا تسلسل چلتا رہا۔ دوپہر 12 بجے تک انڈیکس 41491.88 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔
کاروبار میں دورانِ ٹریڈنگ ایک موقع پر انڈیکس 41207.16 پوائنٹس کی نچلی سطح پر دیکھا گیا، ٹریڈنگ کے اختتام پر پاکستان سٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 1027.06 پوائنٹس کی مندی کے بعد 41296.24 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
پورے کاروباری روز کاروبار میں 2.49 فیصد گراوٹ دیکھی گئی جبکہ 20 کروڑ شیئرز کا کاروبار ہوا۔ آج پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بڑی مندی کے بعد انویسٹرز کے 170 ارب روپے ڈوب گئے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں غیر یقینی چھائی ہوئی ہے، ملکی اور بین الاقوامی تاجر ایران اور امریکا کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث سرمایہ کاری لگانے سے گریزاں ہیں، خدشہ ہے کہ اگر یہ کشیدگی بڑھی تو حصص مارکیٹ میں گراوٹ کا یہ سلسلہ چل سکتا ہے کیونکہ انویسٹرز پیسے لگانے کی بجائے شیئرز کی فروخت کو ترجیح دے رہے ہیں۔