چین، پاکستانی شعبہ زراعت میں سپیشل اکنامک زون کے قیام کا خواہشمند

Last Updated On 17 January,2020 03:55 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) چینی سفیر یاؤ جنگ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں زراعت کے شعبے میں سپیشل اکنامک زون کے قیام کے خواہاں ہیں۔

ان خیالات کا اظہار چینی سفیر نے وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ خسرو بختیار سے وفاقی دارالحکومت میں ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پروفاقی سیکرٹری ہاشم پوپلزئی اور زرعی تحقیقاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عظیم موقع پر موجودتھے۔

وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ خسرو بختیار نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان زرعی معاملات مثبت سمت میں جا رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے ما بین زرعی معاونت سی پیک کا ایک اہم ترین جزو ہے۔کپاس کی زیادہ پیداوار کے حصول کے لیئے پاکستان- چین کے باہمی تعاون سے تحقیقی سینٹر کا قیام خوش آئند ہے۔

خسرو بختیارنے کہا کہ چین جنوبی ایشیا میں ایک مضبوط مقام رکھتا ہے اور سی پیک نے دونوںممالک کے درمیان تعاون کو نئی جہت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی پی پی کے تکنیکی ماہرین چیری، آلو ، پیاز اور آم کی پاکستان سے درآمد سے متعلق چینی ہم منصب سے رابطے میں ہیں اور اس سلسلے میں معاملات جلد طے پا جائیں گے۔ ملاقات میں چینی تعاون سے پاکستان میں منہ کھر بیماری سے پاک زونز کے قیام کے معاملے میں پیش رفت پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ منہ کھر بیماری کے تدارک سے پاکستان کی گوشت کی برآمد میں اضافہ ہو گا۔

چینی سفیر کہنا تھا کہ چینی کمپنیاں پاکستان میں زراعت کے شعبے میں سپیشل اکنامک زون کے قیام کی خواہاں ہیں اور اس سلسلے میں نجی اور سرکاری سرمایہ کاروں سے تعاون کی خواہاں ہیں۔

یاﺅ چنگ کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے ساتھ مضبوط سماجی واقتصادی تعلقات چاہتا ہے اور زراعت کی ترقی کے حوالے سے باہمی تعاون پر خسرو بختیار کے کردار پر بھرپور اعتماد ہے۔ملاقات کے دوران خسرو بختیار نے ٹڈی دل کے حملے اور اس پر قابو پانے کی کوششوں کے حوالے سے چینی سفیر کو آگاہ کیا۔

پاکستان اور چین کے درمیان "فری ٹریڈ ایگریمنٹ" موجود ہے۔ جسکے مطابق 313 پاکستانی اشیاءکو ٹیرف کی مد میں رعایت دی گئی جبکہ ایف- ٹی -اے کے دوسرے مرحلے میں مزید 64 اشیاءکو لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔ جوائنٹ ورکنگ گروپ کی پہلی میٹنگ نومبر 2019 میں پاکستان میں ہوئی ، اس سلسلے کی دوسری میٹنگ اس سال اپریل میں بیجنگ میں متوقع ہے

چینی سفیر نے کہا کہ چین پاکستان سے گوشت ، آلو، پیاز ، آم اور چیری درآمد کرنے کا خواہاں ہے اور اس ضمن میں ماہرین جلد ہی پاکستان میں قرنطنیہ کی سہولیات کا جائزہ لینے کے لیے دورہ کریں گے۔