سٹاک مارکیٹ میں 1502.37 پوائنٹس کی زبردست تیزی، 220 ارب سے زائد کا فائدہ

Last Updated On 17 April,2020 04:35 pm

لاہور: (علی مصطفیٰ) عالمی مالیاتی اداروں (جی 20) کی طرف سے پاکستانی قرض کو ایک سال کیلئے مؤخر کرنا، سٹیٹ بینک کی طرف سے شرح سود میں کمی اور آئی ایم ایف کی طرف سے 1.38 ارب ڈالر ملنے کے بعد سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی، 100 انڈیکس 1502.37 پوائنٹس بڑھ گیا یہ تیزی، 16 ماہ کے بعد ایک روز کی سب سے بڑی تیزی ہے۔سرمایہ کاروں کو دو کھرب بیس ارب سے زائد روپے کا فائدہ ہوا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز کے دوران زبردست تیزی ریکارڈ کی گئی، حصص مارکیٹ میں ٹریڈنگ کا آغاز ہی زبردست انداز میں ہوا۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس 5 فیصد بڑھا تو ٹریڈنگ کو روک دیا گیا تھا۔

 ٹریڈنگ کے دوران پہلے ہی گھنٹے میں 100 انڈیکس 1129.99 پوائنٹس بڑھ گیا جس کے بعد انڈیکس 32 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کرنے کے بعد 32459.45 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔

اس دوران تیزی کا تسلسل دیکھنے کو ملا اور ایک موقع پر انڈیکس 1900 پوائنٹس بڑھ گیا تھا۔ دوران ٹریڈنگ پاکستان سٹاک مارکیٹ کا ہنڈرڈ انڈیکس 33 ہزار کی نفسیاتی حد بھی عبور کر گیا تھا اور انڈیکس 33257.15 پوائنٹس کی سطح پر بھی دیکھا گیا تھا۔ تاہم تیزی کا یہ تسلسل برقرار نہ رہ سکا۔

کاروباری آخری روز کے دوران پاکستان سٹاک مارکیٹ کا اختتام 1502.37 پوائنٹس کی تیزی پر ہوا، جس کے بعد 100 انڈیکس 32831.83 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔

تیزی کے باعث پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 32 ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہوئی اور انڈیکس کی 15 حدیں بھی بحال ہوئیں، بحال ہونے والی حدوں میں 31400، 31500، 31600، 31700، 31800، 31900، 32000، 32100، 32200، 32300، 32400، 32500، 32600، 32700، 32800 کی حدیں شامل ہیں۔

کاروبار کے دوران پاکستان سٹاک مارکیٹ میں پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 4.8 فیصد کی بہتری دیکھی گئی اور 20 کروڑ 14 لاکھ 25 ہزار 179 شیئرز کا لین دین ہوا جس کے باعث سرمایہ کاروں کو 220 ارب روپے سے زائد کا فائدہ ہوا۔

معاشی ماہرین کے مطابق مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کے اعلان کے باعث سرمایہ کار سٹاک مارکیٹ میں کود پڑے اور جم کر شیئرز کی خریداری شروع کردی۔ جس کے باعث سٹاک مارکیٹ میں ٹریڈ کرنے والی تقریبا تمام کمپنیوں کے حصص کی مالیت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دوسری جانب آئی ایم ایف کی جانب پاکستان کے لئے ایک ارب 38 کروڑ ڈالر کی منظوری سے بھی بیرونی سرمایہ کاروں کا پاکستان کی معیشت پر اعتماد بڑھا ہے قوی امکان ہے کہ آئندہ کاروباری ہفتے کے دوران سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔

یاد رہے کہ رواں ہفتے پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ملا جلا رحجان دیکھنے کو ملا، رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام 1000.22 پوائنٹس کی مندی پر ہوا تھا، جس کے بعد 100 انڈیکس 31032.99 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا تھا جبکہ سرمایہ کاروں کے لگ بھگ 150 ارب روپے ڈوب گئے تھے۔

کاروباری ہفتے کے دوسرے کاروباری روز کے دوران کاروبار کا اختتام 189.75 پوائنٹس کی تیزی پر ہوا تھا، جس کے بعد انڈیکس 31222.74 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔ کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 0.61 فیصد کی بہتری دیکھی گئی تھی اور 10 کروڑ 55 لاکھ 96 ہزار 411 شیئرز کا لین دین ہوا تھا۔

تیسرے کاروباری روز کے دوران حصص مارکیٹ میں اُتار چڑھاؤ کے بعد 19.45 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی، 100 انڈیکس 31242.19 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا تھا۔ پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 0.06 فیصد بہتری ریکارڈ کی گئی تھی اور 14 کروڑ 54 لاکھ 28 ہزار 820 شیئرز کا لین دین ہوا تھا۔

کاروباری ہفتے کے چوتھے روز سٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس کاروبار کے اختتام پر 87.27 پوائنٹس کی تیزی کے بعد 31329.46 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا تھا۔ پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 0.28 فیصد کی بہتری دیکھی گئی اور 9 کروڑ 52 لاکھ 49 ہزار 563 شیئرز کا لین دین ہوا۔