کورونا وائرس کے باعث بدترین بحران کا سامنا، اتفاق رائے سے اقدامات کرنا ہونگے: آئی ایم ایف

Last Updated On 04 April,2020 06:27 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹلینا جارگیوا کا کہنا ہے کہ دنیا کو اس وقت تاریخ کے بدترین بحران کاسامناہے جس سے نکلنے کیلئے اتفاق رائے سے اقدامات کرنا ہوں گے۔

ایک ویڈیوکانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ دنیا کی معیشت اوراقتصادی سرگرمیاں یک دم رک گئی ہیں، دنیا اب کساد بازاری کے دورمیں داخل ہوگئی ہے، یہ عالمی مالیاتی بحران سے بدترین صورتحال ہے۔

ایم ڈی آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ایک ایسابحران ہے جس سے نکلنے کیلئے ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہو گا۔ جس طرح عالمی ادارہ صحت لوگوں کی صحت کے تحفظ کیلئے کام کررہاہے اسی طرح بین الاقوامی مالیاتی فنڈ دنیاء کی معیشت کے تحفظ کیلئے کام کر رہا ہے۔

کرسٹلینا جارگیوا کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت یہ دونوں ادارے محاصرے کی کیفیت میں ہیں اوردونوں ادارے مل کراپنے فرائض سرانجام دے سکتے ہیں۔ زندگیوں اورروزگارکومحفوظ بنانا ہمارابنیادی ہدف ہے۔ حالیہ بحران سے ابھرتی ہوئی معیشتیں بری طرح متاثرہوئی ہیں، یہ ایسے ممالک ہیں جن کے پاس شہریوں اورمعیشت کوتحفظ فراہم کرنے کیلئے زیادہ وسائل نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بحران کے اس دور میں کمزور معیشت والے ممالک کی مدد کرنا ہماری اولین ترجیح ہوناچاہئیے۔ کئی ممالک میں صحت عامہ کا نظام کمزورہیں، ابھرتی ہوئی معیشیتوں سے 90 ارب ڈالر کی رقم اٹھائی جاچکی ہے اوریہ ایسی صورتحال ہے جس کاسامنا ہمیں عالمی مالیاتی بحران میں بھی نہیں ہواتھا۔ حالیہ بحران کے خاتمہ کیلئے ہم سب کومل کراتفاق رائے سے آگے بڑھنا ہوگا۔
 

Advertisement