نیو یارک: (دنیا نیوز) تاریخ میں پہلی بار امریکی خام تیل گزشتہ شب منفی 37ڈالر فی بیرل تک ٹریڈ ہوا تاہم آج ایشیائی مارکیٹ کھلنے کے بعد کچھ ریکوری ہوئی اور قیمت مثبت زون میں داخل ہو گئی۔ امریکی خام تیل کی قیمت اب فی بیرل بڑھ کر ایک ڈالر 55 سینٹ تک پہنچ گئی ہے.
امریکی خام تیل کی قیمت گزشتہ شب عالمی منڈی میں کریش کرگئی تھیں جو منفی 37 ڈالر فی بیرل تک گر گئی تھی تاہم آج امریکی خام تیل قیمت میں اضافے کے بعد ایک ڈالر 55 سینٹ فی بیرل پر ٹریڈ ہوا جبکہ برطانوی خام تیل 25 ڈالر 38 سینٹ فی بیرل پر ٹریڈ ہوا۔
اس سے قبل دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث تیل کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ دیکھنے کو ملی، پہلے بھی سعودی عرب، روس کے درمیان تیل کی قیمتوں پر ہونے والی کشیدگی کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زبردست کمی دیکھی گئی تھی جس کے بعد دونوں ممالک میں ’ڈیل‘ ہوئی تھی، دو روز قبل تیل کی قیمتوں میں اضافہ بھی دیکھنے کو ملا تھا۔
تاہم گزشتہ روز امریکی خام تیل کی قیمت کریش کر گئی جس کے بعد امریکی خام تیل (ڈبلیو ٹی آئی ) کی قیمت منفی زون میں داخل ہو گئی تھی جس کے بعد قیمت منفی 37 ڈالر فی بیرل تک رہی۔ امریکی خام تیل میں کمی کے بعد مئی کے معاہدے بند کر دیئے گئے تھے۔ متعددامریکی تیل کی کمپنیاں بند ہونے کے قریب اور ریڈزون میں آگئی تھیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی آئل کمپنیاں تیل ذخیرہ کرنے کے لیے پیسے دینے پر مجبور ہوئیں، 1983ء کے بعد کسی بھی تیل کی قیمت پہلی بار صفر سے نیچے چلی گئی تھی۔
واضح رہے کہ تاریخ میں تیل کی قیمت کبھی بھی اس سطح پر نہیں آئی، یہ امریکی معیشت کیلئے بہت بڑا دھچکا ہے تاہم اب ایشیائی مارکیٹس کھلنے کے بعد امریکی خام تیل کی قیمت مثبت زون میں داخل ہو گئی ہے۔