تراویح: بیشتر اسلامی ممالک میں پابندی، پاکستان میں اجازت

Last Updated On 21 April,2020 08:43 am

لاہور: (دنیا نیوز) کورونا وائرس انسانیت کیلئے جان لیوا خطرہ ہے، رمضان اور اجتماعی عبادات کے حوالے سے عالم اسلام کو کورونا وائرس کی وجہ سے ایک بڑی امتحانی کیفیت کا سامنا ہے، زیادہ تر اسلامی ممالک رمضان کے دوران کورونا کے حوالے سے پابندیاں جاری رکھیں گے، عبادات گھروں میں ہی ہوں گی۔ مگر پاکستان میں حکومت اور علمائے کرام ایک نیا تجربہ کر رہے ہیں، جس کے تحت حد درجہ احتیاطی تدابیر کیساتھ رمضان کے دوران مساجد میں محدود اجتماعات کی اجازت دی گئی ہے۔

پروگرام  دنیا کامران خان کیساتھ  کے میزبان کے مطابق سعودی علما کونسل نے رمضان المبارک میں نمازیں اور تراویح گھر میں پڑھنے کا اعلان اور تمام مسلمانوں کو اپنے ملکی قوانین پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سعودی عرب کے علمائے کرام نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ رمضان المبارک میں عبادات کا اہتمام گھروں میں کریں۔ پاکستان میں مخصوص شرائط کیساتھ نیا تجربہ ہو رہا ہے۔

اس کے بارے میں رابطے پر وفاق المدارس کے سیکرٹری جنرل مولانا حنیف جالندھری نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائر س کی وبا سے پیدا شدہ حالات کی وجہ سے ہمیں مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔ اس کے کچھ اسباب مادی ہیں، کچھ روحانی۔ وقت کا سب سے بڑا تقاضا اللہ سے رجوع کرنا ہے، جس کے مراکز مساجد ہیں، ایس او پیز کی شرائط پر عمل درآمد کیلئے ایک میکانزم بنایا ہے، جس کیلئے تمام علمائے کرام سے رابطے کر رہے ہیں، تاکہ مساجد کے علما اور انتظامیہ احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد یقینی بنائیں، مساجد میں سینی ٹائزر کا انتظام کریں، مساجد کو دھویا جائے ، قالین ہٹا دیئے جائیں، لوگ ماسک پہن کر اور گھروں سے وضو کر کے آئیں، کوشش ہے کہ اس چیلنج پر پورے اتریں، پوری قوم سے احتیاطی تدابیر پر عمل کی اپیل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ باجماعت نماز تراویح سنت الکفایہ ہے، اگر چند لوگ نماز تراویح ادا کریں تو سب کی طرف سے یہ سنت ادا ہو جائے گی۔ وہ قوم سے کہہ رہے ہیں کہ گھر میں نماز تراویح ادا کرنے کی کوشش کریں، تاہم اگر مسجد میں آئیں تو دو نمازیوں کے درمیان تین فٹ کا فاصلہ رکھیں۔ نماز تراویح 20 رکعت ہی ہوتی ہیں، اہل سنت 20 رکعت تراویح ہی پڑھیں گے، مگر دورانیہ مختصر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا اور ملائشیا میں لوگ مساجد میں فاصلہ رکھ کر نمازیں ادا کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے پروگرا م  نقطہ نظر  میں کہا کہ دوستوں کو گھروں میں نمازتراویح پڑھنے کا مشورہ دوں گا، خود بھی گھر میں نماز تراویح پڑھوں گا، مساجد کی انتظامیہ ایس او پیز پر عمل کرے گی، بہت ساری چیزوں پر عملدرآمد میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں۔

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے کہا کہ علمائے کرام نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ قرآن پاک کی اشاعت کے اداروں کو بھی کھولنے کے لئے نرم پالیسی اختیار کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ وزیراعظم نے علمائے کرام کو یقین دلایا کہ وہ اس حوالے سے خصوصی اقدامات اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ علمائے کرام نے وزیراعظم سے یہ بھی درخواست کی کہ قرآن حکیم کی تعلیم بھی آن لائن کی جائے، وزیراعظم نے اس حوالے سے بھی بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ پیر نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے علمائے کرام سے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جائے تاکہ کورونا وائرس پر قابو پایا جا سکے۔
 

Advertisement