اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرپرسن ایف بی آر نوشین جاوید امجد نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی حتمی شکل تیار نہیں ہوئی، اس کی مرحلہ وار تیاری جاری ہے۔ بجٹ کو حتمی شکل دینے کے بعد آئی ایم ایف کے سامنے سفارشات رکھی جاتی ہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام ‘’ دنیا کامران خان کیساتھ’’ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نوشین جاوید امجد کا کہنا تھا کہ بجٹ سفارشات پر کاروباری ایسوسی ایشنز سے میٹنگز جاری ہیں۔ 5.1 کھرب کی محصولات آئندہ سال کے لیے اکٹھی کرنی ہیں۔
چیئرپرسن ایف بی آر کا کہنا تھا کہ کورونا وائر کی وجہ سے کاروبار بند ہیں، جس سے محصولات کم ہوئے۔ آئندہ سال معیشت کی صورتحال کیسی ہوگی؟ اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بجٹ پورے سال کے لیے بنایا جائے گا، مختلف ممکنہ صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ غیر معمولی حالات کا سامنا ہے، حل تلاش کیا جا رہا ہے۔
نوشین جاوید امجد کا کہنا تھا کہ کاروباری طبقے کو ریلیف کیساتھ حکومتی ضروریات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ دنیا کے کسی ملک میں لوکل زیرو ریٹنگ نہیں دی جاتی۔ پاکستان میں ایکسپورٹرز کو لوکل زیرو ریٹنگ دی جا رہی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹرز کے 91 فیصد ریفنڈز کر دیے گئے ہیں۔ ریفنڈز کے حوالے سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ ایف پی سی سی آئی نے ریفنڈز سے متعلق اقدامات کو سراہا ہے۔