زرعی شعبے کی پیداوار میں اضافہ اور جدید ٹیکنالوجی کیلئے چین سے اشتراک کیا جارہا ہے: وزیراعظم

Last Updated On 26 June,2020 05:35 pm

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے میں پیداوار میں اضافے اور جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے لیے دوست ملک چین سے اشتراک کیا جارہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے کسان اتحاد کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا، کسان اتحاد کے وفد میں صدر کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر، سیکرٹری جنرل چودھری احسان اکرم اور صوبائی صدر رضوان اقبال شامل تھے۔

وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سید فخرامام ، چیئرپرسن خصوصی کمیٹی برائے زرعی پیداوار شاندانہ گلزار بھی ملاقات میں موجود تھیں۔

وفد نے زرعی شعبے کی ترقی کے لیے وزیر اعظم کی گہری دلچسپی اور اقدامات کو سراہا اور وزیر اعظم کو کسانوں کو درپیش مسائل سے بھی آگاہ کیا۔ ٹیوب ویلوں کے حوالے سے بجلی کے نرخ، فرٹیلائزر کی مناسب قیمت پر فراہمی، معیاری بیج کی دستیابی، کراپ انشورنس و دیگر اہم معاملات پر تفصیلی گفتگو کی۔

وزیر اعظم نے وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی کو ہدایت کی کہ کسانوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے ترجیحی بنیادوں پر لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے وفد سے بات چیت کے دوران اس عزم کا اعادہ کیا کہ زرعی شعبے کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے لہذا حکومت کسانوں کی سہولت کاری کے لیے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے گی۔ کورونا کی وجہ سے مشکل معاشی صورتحال کے باوجود حکومت نے زرعی شعبے کی ترقی کے لیے پچاس ارب کا پیکیج دیا ہے۔

عمران خان نے وزراءکو ہدایت کی کہ زرعی ٹیوب ویلوں پر بجلی کے نرخوں کے حوالے سے مطالبے پر غور کیا جائے۔ زرعی شعبے میں پیداوار میں اضافے اور جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے لیے دوست ملک چین سے اشتراک کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے، لہذا حکومت کسانوں کی سہولت کاری کے لیے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے گی۔ کورونا کی وبا کی وجہ سے مشکل معاشی صورتحال کے باوجود حکومت نے زرعی شعبے کی ترقی کے لیے پچاس ارب کا پیکیج دیا ہے۔
 

Advertisement