لاہور: (دنیا نیوز) شہر میں آٹے کی دستیابی اور قیمت کا مسئلہ حل نہ ہوا، سرکاری گوداموں سے گندم کی فراہمی بھی کارگر ثابت نہ ہوئی، مارکیٹ میں آٹے کی دوبارہ قلت پیدا ہوگئی، تھیلے کی بجائے کھلا آٹا مہنگے داموں بکنے لگا۔
آٹے کی دستیابی اور قیمت کا معاملہ جوں کا توں، حکومتی اقدامات سے بھی مسئلہ حل نہ ہوسکا۔ سال 2020ء کے آغاز سے ہی آٹے کی فراہمی اور قیمت کا مسئلہ کھڑا ہے، حکومت نے فلور ملز کو 1475 روپے من سستی گندم دینے کی پالیسی بنائی۔
آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 860 روپے مقرر کی گئی تاہم آٹا بحران پر تاحال قابو نہ پایا جا سکا۔ 3 روز سے شہر میں فلور ملوں سے آٹے کے 20 اور 10کلو تھیلے کی سپلائی تقریباً بند ہوچکی، مارکیٹ کی اکثر دکانوں سے آٹے کے تھیلے غائب ہو گئے۔
80 کلو کھلی بوری سے فائن آٹا 70 روپے کلو میں فروخت ہونے لگا، چکی پر بھی آٹے کی قیمت 72روپے کلو تک جا پہنچی ہے۔ عوام کہتے ہیں تھیلا دستیاب نہ ہونے پر مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ حکومتی اعلانات اور بیانات کاغذوں تک رہ گئے۔ دکانداروں نے کہا کہ فلورملزکو سپلائی آرڈر دیئے ہیں، آٹے کے تھیلے کی فراہمی کئی روز سے نہیں کی جا رہی۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق حکومت اور فلور ملز کے درمیان 31 اگست تک سرکاری گندم فراہم کرنے کا معاملہ طے پایا، دوبارہ مذاکرات نہ ہونے سے مارکیٹ میں آٹے کا بحران پیدا ہورہا ہے۔