اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے ستمبر 2018 سے ستمبر 2020 تک کی کارکردگی رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو بھجوا دی۔ نئے منی لانڈرنگ قوانین کے تحت منی لانڈرنگ میں ملوث کمپنیز پر 10 کروڑ کا جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے، کمپنیز کی مشکوک ٹرانزیکشن پر بھی کارروائی ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق یکم اکتوبر 2020 سے منی لانڈرنگ کے نئے قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔ ان قوانین کے تحت منی لانڈرنگ میں ملوث کمپنیز پر 10 کروڑ کا جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے، کمپنیز کی مشکوک ٹرانزیکشن پر بھی کارروائی ہوگی اور بے نامی شیئرز ہولڈرز کا مکمل خاتمہ ہوگا۔ کسی بھی کمپنی کے صرف 25 فی صد شیئر ہولڈر کو سرمایہ ظاہر کرنا ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ کے نئے قوانین کے تحت مشکوک ٹرانزیکشن پر کمپنی کے سی ای او اور چیف فنانشل آفیسر ذمہ دار ہوں گے، ریگولیٹری ادارے مشکوک ٹرانزیکشن کا نہ بتانے والے وکیل اور آڈیٹر کیخلاف کارروائی کریں گے۔