اسلام آباد: (ویب ڈیسک) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے آئل اینڈگیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کوآرایل این جی سے چلنے والے سی این جی سٹیشنوں کو نئے لائسنس جاری کرنے کی مشروط اجازت دیدی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ایس این جی پی ایل کو محصولات میں سابقہ شارٹ فال کی ریکوری اورآنیوالے موسم سرما میں آر ایل این جی کی ڈائیورژن کے ذریعہ گھریلو اور کمرشل شعبوں کیلئے گیس کے انتظام وانصرام کی اجازت بھی دیدی گئی ہے، ای سی سی نے گندم کی مزیدخریداری کیلئے گندم کی قیمت کے حوالہ سے روس کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری تجارت اورسیکرٹری نیشنل فوڈ سیکورٹی پرمشتمل کمیٹی قائم کردی ہے۔ سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکورٹی کمیٹی کے چئیرمین ہوں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے درآمد ہونے کی صورت میں تین لاکھ تیس ہزار میٹرک ٹن گندم پاسکو، پنجاب اورخیبرپختونخواکو مساوی بنیادوں (ایک لاکھ 10 ہزارمیٹرک ٹن) پر فراہم کی جائیگی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے میسرز سوئی سدرن گیس کمپنی کیلئے منگریو اورمیتھری سے بالترتیب 8 ایم ایم سی ایف ڈی اور4 ایم ایم سی ایف ڈی گیس حاصل کرنے کی اجازت دیدی۔
ای سی سی نے آئل اینڈگیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کوآرایل این جی سے چلنے والے سی این جی سٹیشنوں کو نئے لائسنس جاری کرنے کی مشروط اجازت دیدی۔ لائسنس حاصل کرنے والے سٹیشنز مقامی گیس حاصل نہیں کریں گے اورنہ ہی آرایل این جی کو مقامی گیس میں تبدیل کرنے کا کلیم کرسکیں گے۔نئے لائسنسوں پر2008 سے پابندی تھی۔