لاہور: (دنیا نیوز) جنوبی پنجاب میں ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود گندم کی کاشت کا مقررہ ہدف تا حال پورا نہیں ہو سکا جس کی وجہ سے کاشتکاروں نے حکومت سے کھادوں اور بیج کی قیمتیں کنٹرول کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں گندم کی کاشت کا ہدف ستر لاکھ ایکڑ رقبہ مقرر کیا گیا ہے لیکن کھاد اور بیج کی قیمتوں میں اضافے سے کاشتکاروں کے معاشی مسائل مزید بڑھ گئے ہیں۔ اسی لیے 30 نومبر کی ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود تاحال ساٹھ لاکھ ایکڑ رقبے پر ہی گندم کاشت کی جا سکی ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں نے کھاد اور بیج کی کنٹرول ریٹ پر دستیابی یقینی بنانے کیلئے حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
سیکرٹری زراعت کا موقف ہے کہ کھاد اور بیج کی دستیابی کیساتھ قیمتوں کا تعین وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے تاہم گندم کی کاشت کا مقررہ ہدف گزشتہ سال کی نسبت زیادہ ہے جسے مناسب امدادی قیمت کے باعث ہر صورت پورا کر لیں گے۔
کھاد اور بیج کی قیمتوں میں اضافے سے موجودہ صورتحال میں مقررہ ہدف سے دس لاکھ ایکڑ رقبہ کم کاشت ہوا اور یہی صورتحال باقی فصلوں کی بھی ہے۔