لاہور: (ویب ڈیسک) حالیہ عرصے کے دوران کار ڈیلرز ایسوسی ایشن کی طرف سے دعوے سامنے آ رہے ہیں کہ کورونا وائرس کی وباء کے باعث کاروبار میں زبردست تنزلی آئی ہے تاہم نومبر میں معمولی کمی اور گزشتہ چند ماہ سے ایکسچینج ریٹ پر قیمتوں میں اضافے کا کاروں کی فروخت پر اثر نہیں پڑا اور مالی سال 21 کے 5 ماہ کے دوران 13.6 فیصد بڑھ کر 55 ہزار 779 یونٹس کی فروخت تک پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق رواں سال نومبر میں فروخت 11 ہزار 914 یونٹس رہی جو اکتوبر کے 11 ہزار 997 یونٹس سے کچھ کم تھی۔ اگر ایک سال قبل نومبر 2019 کے اعداد و شمار دیکھیں تو یہ بہت کم 8 ہزار 524 یونٹس تھے، تاہم کم شرح سود اور بہتر ہوتی معاشی سرگرمیاں خریداروں کو نئی گاڑیوں کی طرف راغب کرسکتی ہیں۔
پاکستان آٹوموٹو مینوفکچررز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق پہلے 5 ماہ کے دوران ہونڈا سوک اور سٹی کی فروخت میں ریکارڈ 73 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا اور اس کے 10 ہزار 429 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ دوسرے نمبر پر سوزوکی بولان رہی اور 53 فیصد کے بڑے اضافے سے اس کی فروخت 2 ہزار 987 یونٹس رہی۔
تاہم مالی سال 21 کے 5 ماہ کے دوران پیداوار میں 24 فیصد کی بڑی کمی سے 3 ہزار 771 یونٹس ہونے کے باوجود مذکورہ مدت میں سوزوکی ویگن آر تیسرے نمبر پر رہی اور اس کی فروخت 36 فیصد اضافے سے 4 ہزار 539 یونٹس رہی۔
واضح رہے کہ نومبر میں ویگن آر کی پیداوار اور فروخت 336 اور 881 یونٹس رہی جو اکتوبر 2020 میں ایک ہزار 351 اور ایک ہزار 198 یونٹس تھی۔ اسی طرح سوزوکی سوئفٹ بھی انہیں گاڑیوں میں شامل تھی اور اس کی فروخت 5 ماہ میں 8 فیصد بڑھ کر 924 یونٹس رہی۔
تاہم گزشہ ڈیڑھ سال کے دوران درآمد شدہ استعمال گاڑیاں خاص طور پر 660 سے ایک ہزار سی سی کی ملک میں آمد میں بڑے پیمانے پر کمی کے باوجود پاک سوزوگی کی فلیگ شپ گاڑی آلٹو 660 سی سی کی فروخت میں 34 فیصد کی کمی ہوئی اور مالی سال 21 کے 5 ماہ میں اس کے 13 ہزار 267 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ کلٹس کی فروخت 2 فیصد کمی سے 5 ہزار 596 یونٹس تک رہی۔
اسی طرح ٹویوٹا کرولا کی فروخت 31 فیصد کمی سے 6 ہزار 632 یونٹس رہی کیونکہ خریداروں کی جانب سے نئی متعارف کروائی گئی ٹویوٹا یارس کی طرف زیادہ توجہ دی جارہی اور اس کی فروخت جولائی سے نومبر 2020 کے دوران 11 ہزار 405 یونٹس رہی۔ مزید یہ انڈس موٹر کمپنی نے پارٹس کی کمی کے بارث وسط نومبر میں 3 دن کے لیے پلانٹ بھی بند کیا تھا۔
دوسری جانب ٹرک کی مجموعی فروخت مالی سال 21 کے 5 ماہ میں 6.3 فیصد کم ہوکر ایک ہزار 359 یونٹس رہی، سب سے زیادہ 59 فیصد کمی ہینو پاک میں دیکھی گئی اور اس کے 256 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ اس کے حریف آئی سوزو 7 فیصد فروخت بڑھانے میں کامیاب رہا اور یہ 678 یونٹس فروخت ہوئے۔
اسی طرح ماسٹر ٹرکس کی فروخت 93 فیصد اضافے سے 353 یونٹس رہی جبکہ جے اے سی مالی سال 20 کے 5 ماہ کے 10 یونٹس کے مقابلے میں 72 یونٹس فروخت کرسکا۔
ایس یو ویز میں دیکھیں تو جیمز اور پک اپس کی کٹیگری میں ٹویوٹا فورچیونر اور ہونڈا بی آر وی کی فروخت 978 اور ایک ہزار 473 یونٹس کے ساتھ تیز دیکھی گئی اور اس میں مالی سال 21 کے 5 ماہ میں بالترتیب 105 فیصد اور 33 فیصد اضافہ ہوا۔
سوزوکی راوی کی فروخت 19 فیصد بڑھ کر 3 ہزار 29 یونٹس، ٹویوٹا ہائی لکس 83 فیصد بڑھ کر 3 ہزار 123 اور جے اے سی 23 فیصد بڑھ کر 242 یونٹس رہی، تاہم ڈی میکس کی فروخت 52 فیصد کمی سے 121 یونٹس دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ نئے آنے والے ہیونڈائی ٹکسن 819 اور پورٹر کے 434 یونٹس جولائی سے نومبر کے دوران فروخت ہوئے۔
2 اور 3 پہیوں والی گاڑیوں میں ہونڈا کی فروخت 19 فیصد اضافے سے 5 لاکھ 12 ہزار 10 یونٹس رہی جبکہ سوزوکی اور یاماہا کی فروخت میں منفی رجحاں رہا اور ان دونوں کمپنیوں نے بالترتیب 3 فیصد کمی سے 8 ہزار 719 اور 18 فیصد کمی سے 8 ہزار 733 یونٹس فروخت کیے۔
یونائیٹڈ اور روڈ پرنس بائیک کی فروخت بالترتیب ایک لاکھ 70 ہزار 549 اور 67 ہزار 474 یونٹس رہی جو مالی سال 20 کے پہلے 5 ماہ کے مقابلے میں 18 اور 25 فیصد زیادہ تھی۔
تین پہیوں والی گاڑیوں کی فروخت دیکھیں تو اس میں استحکام رہا اور یونائیٹڈ 28 فیصد اضافے سے 3 ہزار 296، روڈ پرنس 37 فیصد اضافے سے 4 ہزار 656، سازگار 44 فیصد اضافے سے 6 ہزار 30 اور چنگچی 83 فیصد اضافے سے 8 ہزار 383 یونٹس فروخت رہی۔