کراچی: (دنیا نیوز) گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ ڈیجٹل کرنسی پر غور کررہے ہیں، مہنگائی کی رفتار توقعات کے مطابق اور کرنسی مستحکم ہے، شرح سود کو بڑھانے کا فی الحال کوئی امکان نہیں۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقر نے عالمی خبر رساں ادارے سی این این کو انٹرویو میں کہا کہ سٹیٹ بینک کورونا کے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جارحانہ ، لچک دار اور اہداف پر مرکوز رہا۔ ہم نے کاروبار کو زبردست مالی معاونت فراہم کی جس کا حجم مجموعی پیداوار کے 5 فیصد رہا، اس کے علاوہ پالیسیوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے لچک کا مظاہرہ کیا اور بزنس کو جاری تعاون اہداف سے مشروط رکھا جس میں روزگار برقرار رکھنا اہم تھا۔
مالی نظام میں شمولیت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عوام کا بڑا حصہ بینکاری دائرہ کار سے باہر ہے، راست ڈیجیٹل پیمنٹ نظام کا مقصد ہے کہ ملک میں ہر اس شخص کا بینک اکاونٹ جو فون رکھتا ہو۔ راست کا نظام لانے کا مقصد نقد ادائیگی کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنا ہے، نقد ادائیگی کرپشن کو پروان دیتی ہے۔
رضا باقر نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل کوائن کا اجراء بھی مالیاتی شمولیت میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، مرکزی بینک اگر ڈیجیٹل کرنسی جاری کرتا ہے تو اس سے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فناننسنگ کے سدباب میں بھی مدد ملے گی۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اگر عالمی موبائل پیمنٹ آپریٹر پاکستان میں آکر کاروبار کرنا چاہتے ہیں تو کھلے دل سے خوش آمدید کہیں گے۔