کوئٹہ : (دنیا نیوز) رمضان المبارک کی آمد سے قبل کوئٹہ میں سستے بازار لگانا اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے وعدے صوبائی حکومت نے خوب کیے مگر عمل درآمد مشکل ہی نظر آتا ہے۔
کوئٹہ کے رمضان سستے بازاروں میں رمضان المبارک کے با برکت مہینے میں عوام کے لیے روز مرہ استعمال کی معیاری اور انتہائی کم قیمت اشیاء فراہم کی جارہی ہیں، ان بازاروں میں لگی ریٹ لسٹ کے مطابق 31 اشیاء خوردونوش کے اسٹال لگائے گئے ہیں مگر کہاں یہ معلوم نہیں۔
حکومت کے مطابق ان سستے بازاروں سے عوام کو ریلیف بھی مل رہا ہے یہی وجہ ہے کہ پیر رکھنے کی جگہ نہیں ملتی ۔ انتظامیہ کے دعوے اپنی جگہ لیکن عوام کو ان سستے بازاروں سے ریلیف کہیں نہیں ملا۔
رمضان سستے بازاروں میں انتظامیہ کے مطابق سب اچھا ہے مگر حقیقیت اس کے برعکس ہے، نہ ہی یہاں چینی ہے اور نہ ہی آٹا، گوشت کا تو نام ونشان ہی نہیں، مرغی کو تو جیسے پرہی لگ گئے اور اڑن چھو ہو گئی۔ رہ گئے تو ٹینٹ کے سائے تلے ٹماٹر جس پر ریلیف ہو نہ ہو شہری عام مارکیٹ سے بھی اسی قیمت میں خرید ہی لیتے ہیں ۔
سستے بازاروں کی صورتحال سے ایسے لگتا ہے کہ ہر سال کی طرح اس رمضان بھی عوام ریلیف سے محروم ہی رہیں گے کیونکہ حکومت نے پہلا عشرہ سستے بازاروں کو لگانے میں ہی گزار دیا، اب معلوم نہیں کہ سستے بازار دوسرے یا تیسرے عشرے تک فعال ہوں یا گزشتہ سالوں کی طرح ختم ہی نہ ہو جائیں۔